ولادت: ۱۹۸۳ء میں آپ کی ولادت بہار کے مردم خیز علاقہ کدوا کے تحت واقع ’’اعلیٰ پوکھر‘‘ نامی گاؤ ں میں ایک دین دار گھرانے میں ہوئی۔آپ کے والد بزرگوار مرحوم محمد انعام الحق،نہایت شریف اورمنکسرالمزاج شخص تھے۔ حضرت مفتی صاحب قبلہ اپنے والد محترم کی آغوش تربیت میں پروان چڑھے اور چڑھتے چلے گئے۔
تعلیم:ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول میں حاصل کی۔ پھر آپ نے مدرسہ حمیدیہ بالو گنج کٹیہارمیں داخلہ لیا اور وہاں درس نظامی کے ابتدائی درجات اعدادیہ تا ثانیہ کی تعلیم درج ذیل اساتذہ کی نگرانی میں حاصل کی :
اساتذہ کرام:حضرت مفتی عبدالجباراشرفی۔حضرت مولانااشفاق عالم رضوی۔حضرت مولانامحبوب عالم شمسی ۔حافظ صغیرالدین اشرفی۔
متوسطات:درجۂ ثالثہ کی تعلیم دارالعلوم اہل سنت نداے حق،جلال پور،یوپی میں حاصل کی۔ درجۂ خامسہ کی تعلیم دارالعلوم اہل سنت جبل پور،ایم پی میں درج ذیل اساتذۂ کرام کی زیر تربیت حاصل کی:
حضرت مفتی عبدالجلیل اشرفی۔حضرت مولانا شہبازعالم شمسی۔حضرت مولانامعراج عالم مصباحی۔حضرت مولانا دستگیر مصباحی۔
منتہیٰ درجات کی تعلیم جامع اشرف کچھوچھہ شریف سے مکمل کی۔ یہاں آپ نے ۲۰۰۲ء سے ۲۰۰۶ تک سادسہ اور فضیلت کے ساتھ ساتھ افتا کا کورس مکمل کیا۔ جامع اشرف میں آپ کو درج ذیل اساتذۂ کرام سے شرف تلمذ حاصل ہے:حضرت علامہ ومولانامفتی ذاکرحسین اشرفی جامعی کامختصر تعارف
محقق عصر حضرت علامہ مفتی رضاء الحق اشرفی مصباحی۔حضرت علامہ مفتی شہاب الدین اشرفی۔حضرت مولانا ارشد جمال۔حضرت مولانا غلام غوث اشرفی۔حضرت مولانا قمر الدین اشرفی
اسناد:افتا: جامع اشرف کچھوچھہ شریف
عالمیت و فضیلت:جامع اشرف کچھوچھا شریف
وسطانیہ،فوقانیہ،مولوی: مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ بہار
عالم،فاضل: مولانا مظہر الحق یونیورسٹی ، پٹنہ بہار
ایم ۔ اے: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی
بیعت وارادت:آپ کو بیعت وارادت کا شرف شیخ اعظم حضرت علامہ سید شاہ محمداظہار اشرف اشرفی جیلانی قدس سرہ سے حاصل ہے ۔
خلافت : ۲۰۱۹ء میں مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف میں عرس اشرف الاولیا وسالانہ جلسۂ دستار بندی کے موقع پر پیر طریقت تاج الاولیا، حضرت علامہ ومولانا ڈاکٹر سید شاہ جلال الدین اشرف اشرفی جیلانی دامت برکاتہم العالیہ نے سلسلۂ اشرفیہ حسنیہ کی اجازت وخلافت سے نوازا۔
تدریسی خدمات:۲۰۰۷ء میں مرکز علم وفن جامع اشرف کچھوچھا شریف سے فارغ التحصیل ہوکر صوبۂ بہار وبنگال کے مرکزی ادارہ ’’الجامعۃ الجلالیۃ العلائیۃ الاشرفیۃ ‘‘ معروف بہ مخدوم اشرف مشن میں بحیثیت مدرس درجات عالیہ منتخب ہوئے ۔ اس وقت سے آج تک اسی ادارے میں تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ آپ کی درس گاہ پرفیض سے بے شمار تشنگان علوم نبویہ نے سیرابی حاصل کی اور کررہے ہیں ۔
مشہور تلامذہ : آپ کے کچھ مشہور تلامذہ کے نام اس طرح ہیں:
حضرت مولانا سید فیضان اشرف، حضرت مولانا اوحد الدین معاذ اشرف، حضرت مولانا میزان الرحمان علائی، حضرت مولانا ممتاز احمد اشرفی علائی ، حضرت مفتی چاند علی جامعی، حضرت مولانا مؤمر الاسلام شمسی، حضرت مولانا مفتی مناظر حسین مصباحی، حضرت مولانا شمس تبریز علیمی، مولانا علقمہ اشرفی علائی ، حضرت مولانا شاہجہاں اشرفی جامعی ،سید معز اشرف، سید پیر زاہد اشرف، مولاناسید مجیب الحق عمادی۔
تحریری خدمات:
تذکرہ شیخ جلال الدین تبریزی:یہ آپ کی پہلی تصنیفی کاوش ہے۔
اس کے علاوہ درج ذیل مقالات ومضامین مختلف رسائل وجرائد میں شائع ہوچکے ہیں:
(۱) سلسلۂ چشتیہ کے سالار اعظم(۲) اشرف الاولیا اور مخدوم اشرف مشن(۳) حضرت شیخ اعظم اور جامع اشرف(۴) ملک العلما کا تبحر علمی(۵) مکتوبات امام ربانی : تصوف کے آئینے میں(۶) ۱۸۵۷ء میں علماے کرام کے کارنامے(۷) مفکر قوم وملت مفتی آفاق مجددی(۸) شاہ حفیظ الدین لطیفی : حیات وکارنامے(۹) محدث اعظم ہند بنگال میں(۱۰) مفتی عبد الجلیل علیہ الرحمہ(۱۱) حضرت کمال الدین احمد یحییٰ منیری۔مزید آپ کی تحریری خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔
از قلم : حضرت مولانا ممتاز احمد علاءی
پیشکش: حضرت مولانا محمد چاند علی اشرفی قمرجامعی
thought of peace
1 Comments