میت کا فوٹو کھینچنا کیسا ہے؟ لاش کی تصویر لینا کیسا ہے

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین درج ذیل مسئلہ سے متعلق کہ میت کا فوٹو کھینچنا کیسا ہے؟ اور کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کی زندگی میں نکالے ہوئے فوٹو کو دیکھنے اور رکھنے سے  کیا میت کو گناہ ہوگا؟

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں اگر فوٹو سے مراد وہ فوٹو ہے جو چھپ کر کاغذ یا پلاسٹک میں آجاتا ہے تو یہ فوٹو جس طرح بلاضرورت شرعیہ ایک زندہ انسان کے لیے حرام ہے اسی طرح میت کے لیے بھی حرام ہے۔اور اگر فوٹو کھینچنا ضرورت شرعی کی بنیاد پر ہو تو کھینچ سکتے ہیں جیسے کہ اس زمانے میں ببینک یا لون کا مسئلہ اور بہت سی چیزیں ہیں کہ اگر مردہ کا فوٹو نہ لیا جائے تو کام نہ ہو پائے گا تو ایسی صورت میں کوئی حرج نہیں_

الاشباہ والنظائرمیں ہے:"الضرورات تبیح المحظورات"۔

ہاں ایسے ہی یاد داشت کے لیے شوق سے تصویر لینا ناجائز و گناہ ہے

اور اگر فوٹو کھینچنا سے مراد مبائل سے لینا ہے اور مبائل کے اسکرین ہی تک محدود رہنا مراد ہے تو یہ ناجائز تصویر کے حکم میں داخل نہیں ،بلکہ پانی یا آئینہ میں دکھائی دینے والے عکس کی مانند ہے،لہذا جس چیز کا عکس دیکھنا جائز ہے اس کی ویڈیو یا تصویر بنانا اور دیکھنا بھی جائز ہےاور جس چیز کا عکس دیکھنا جائز نہیں اس کی ویڈیو یا تصویر بنانا اور دیکھنا بھی جائز نہیں ۔ لیکن اس سے بھی بچنا اولی و افضل ہے ۔

اب رہ گئی یہ بات کہ کسی انسان کے مرنے کے بعد اس کی زندگی میں نکالے ہوئے فوٹو کو دیکھنے اور رکھنے سے میت کو گناہ ہوگا یا نہیں؟

تو اگر اِس سوال میں بھی فوٹو سے مراد کاغذ پر جمنے والا فوٹو مراد ہے تو اس فوٹو کو دیکھنا رکھنا دونوں حرام و گناہ ہے ۔

رہ گئی یہ بات کہ گناہ مردے اور رکھنے والے میں سے کس پر ہوگا؟

تو اس کی دو صورت ہے ،ایک یہ کہ اگر اس مرنے والے نے اپنی مرضی سے یہ فوٹو کھنچوایا تھا اور وہ اس پر وہ راضی تھا کہ اس کے مرنے کے بعد اس کی تصویر رکھی جائے اور اس کے فوٹو کی حفاظت کی جائے ،تو ایسی صورت میں فوٹو کھنچوانے کا گناہ اور رکھوانے کا گناہ مرنے والے پر ہوگا۔ اور جو اس فوٹو کو ادب واحترام اور عزت سے رکھے گا وہ بھی گناہ گار ہوگا۔

اور دوسری صورت یہ ہے اگر مرنے والا اس سے راضی نہ تھا یا اس کو اس بات کا پتہ ہی نہ تھا کہ کسی نے اس کا فوٹو کھینچ لیا ہے اور وہ اپنے پاس رکھے ہوئے ہے تو ایسی صورت میں فوٹو کھینچنے اور اس کو حفاظت سے رکھنے کا گناہ صرف اس شخص پر ہوگا جس نے اس کا فوٹو کھینچا ہے اور اسے احترام سے رکھا ہے

مرنے والے  پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔

قرآن شریف میں ہے:اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۙ(۳۸)

ترجمہ: کنزالعرفان

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسری کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ یعنی کسی کے کئے کی سزا کسی اور کو نہیں دی جائے گی ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد ساحل پرویز اشرفی جامعی عفی عنہ

Post a Comment

0 Comments