25 رمضان المبارک بموقعہ یوم وصال پاک سندالمحدثین, رئیس المفسرین, امام المدرسین, استاذالعلما, مرجع الفضلا, رئیس الفقہا, ضیغم اسلام, امام المعقولات والمنقولات, غزالیِ زماں، رازیِ دوراں، امام اہلسنت شیخ الحدیث حضرت علامہ ومولانا سید احمد سعید شاہ کاظمی علیہ الرحمہ
نام ونسب:
اسم گرامی: سید احمد سعید۔ کنیت: ابوالنجم۔ لقب: غزالیِ زماں، رازی دوراں، امام اہلسنت۔
آپ کا سلسلہ نسب 44 واسطوں سے سرورعالم ﷺ تک پہنچتا ہے۔ (حیاتِ غزالیِ زماں)
آپ رحمتہ اللہ علیہ حضرت امام سید موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد پاک سے ہیں, اس لئے’’کاظمی‘‘کہلاتے ہیں۔
تاریخِ ولادت:
آپ کی ولادت باسعادت بروزجمعرات 4؍ربیع الثانی 1331ھ ,مطابق 13؍مارچ 1913ء, بوقت صبح چار بجے, محلہ کٹکوئی شہر امروہہ (یوپی) میں ہوئی۔
غزالیِ زماں, رازی دوراں کی وجہ تسمیہ:
سیدالمفسرین, رئیس المحدثین, وحید العصر, قدوۃ العلما حضرت علامہ و مولانا مفتی ابوالمحامد سید محمد اشرفی جیلانی کچھوچھوی المعروف محدث اعظم ہندعلیہ الرحمہ نے کثیر علمائے کرام ودانشوران کی موجودگی, اور جسمیں عوام کا بھی ایک جم غفیر موجودتھا, میں’’غزالیِ زماں, رازیِ دوراں‘‘کا خطاب عطا فرمایا۔علماء کرام اور عوام نے فلگ شگاف نعروں کےساتھ حضرت محدث اعظم ہند علیہ الرحمہ کے قول کی تصدیق کی, اس وقت سے آج تک یہ لقب حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی علیہ الرحمہ کا عرف قرار پایا۔ (حیاتِ غزالیِ زماں)
تحصیلِ علم:
آپ ایک علمی خاندان کے روشن چراغ ہیں۔ آپ کا خاندان علم وفضل, زہد وتقویٰ میں پورے ہندوستان میں معروف تھا۔ بچپن میں والد گرامی کا سایۂ عاطفت سر سے اٹھ گیا۔ تمام تر تعلیم وتربیت اپنے برادر بزرگ, محدث جلیل حضرت علامہ مولانا سید محمد خلیل محدث امروہوی (علیہ الرحمہ) سے حاصل کی۔ آپ نے 16سال کی عمر میں 1348ھ مطابق 1929ء میں مدرسہ محمدیہ حنفیہ امروہہ سے سند فراغت حاصل کی۔
بیعت وخلافت:
اپنے برادر بزرگ, محدثِ شہیر, عالمِ کبیر, استاذ العلما حضرت مولانا سید محمد خلیل چشتی صابری محدث امروہوی علیہ الرحمہ کے دستِ حق پرست پر سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں بیعت ہوئے, اور خلافت سے مشرف کئے گئے۔
سیرت وخصائص:
حضرت غزالیِ زماں رازیِ دوراں بالعموم تمام علوم اور بالخصوص تفسیر وحدیث کے مسند نشیں, محراب ومنبر کی زینت اور عظیم شخصیت تھے۔ آپ جامع کمالات علمیہ وعملیہ تھے۔ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ ملت اسلامیہ کو جب بھی کوئی مشکل مرحلہ پیش آیا حضرت غزالی زماں علیہ الرحمہ نے ہمیشہ قائدانہ کردار اداکیا۔ آپ تمام عظمتوں فضیلتوں, اور کثیر تلامذہ ومریدین کے باوجود تواضع وانکساری کاپیکر تھے۔ آپ کی بارگاہ میں کوئی بھی آدمی معمولی نہیں تھا۔ بلکہ عام اور غریبوں سے زیادہ محبت واُنس رکھتےتھے۔ جوشخص آپ کی خدمت میں ایک دفعہ بھی حاضر ہوا وہ ہمیشہ کےلئے آپ کی عقیدت ومحبت لے کر واپس آیا۔ آپ علیہ الرحمہ کی خدمات جلیلہ کا احاطہ ناممکن ہے۔
وصال پاک:
25؍رمضان المبارک بروز بدھ, 1406ھ, مطابق 4؍جون1986ء کوافطاری کے بعد واصل بحق ہوئے۔ شاہی عیدگاہ ملتان میں مزار پرانورا مرجعِ خلائق ہے۔
خصوصی التجا: چمن فاطمی کے اس حسین پھول کی بارگاہ اقدس میں خوب خوب نیاز پیش کریں۔
اللہ رب العزت ہمیں حضور غزالی زماں علیہ الرحمہ کے فیوض سے مالامال فرمائے۔
آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ
اسیر اشرف الاولیاء محمد ساجد حسین اشرفی
0 Comments