سوال
دس محرم کے دن اہل و عیال (بیوی بچے اور والدین بھائی بہن ) کو وسعت کے ساتھ کھلانا ،اس میں کوئی قباحت تو نہیں ہے؟
جواب
عاشوراء (دس محرم) کے روز اپنے اہل و عیال پر رزق کی وسعت اور فراوانی کی ترغیب وارد ہوئی ہے، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ راویت کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص عاشورہ کے دن اپنے اہل و عیال کے خرچ میں وسعت اختیار کرےگا اللہ تعالی سارے سال اس کے مال و زر میں وسعت عطا فرمائے گا۔" حضرت سفیان رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے اس کا تجربہ کیا تو ایسا ہی پایا۔
مشکوۃ المصابیح میں ہے:
"وعن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من وسع على عياله في النفقة يوم عاشوراء وسع الله عليه سائر سنته» . قال سفيان: إنا قد جربناه فوجدناه كذلك. رواه رزين۔"
(کتاب الزکوۃ، باب فضل الصدقۃ، الفصل الثالث، جلد:1، صفحہ: 601، طبع: سعید)
فتاوی شامی میں ہے:
"وحديث التوسعة على العيال يوم عاشوراء صحيح وحديث الاكتحال فيه ضعيفة لا موضوعة كما زعمه ابن عبد العزيز.
مطلب في حديث التوسعة على العيال والاكتحال يوم عاشوراء (قوله: وحديث التوسعة إلخ) وهو «من وسع على عياله يوم عاشوراء وسع الله عليه السنة كلها» قال جابر: جربته أربعين عاما فلم يتخلف."
(کتاب الصوم، جلد:2 ، صفحہ: 418، طبع: سعید)
فقط واللہ اعلم
0 Comments