حضرت علی ابن ابی طالب (رضی اللہ عنہ) کا اجمالی تعارف درج ذیل ہے:
پیدائش:13 رجب، 23 قبل از ہجرت (600 عیسوی) کو خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔
والدین: والد کا نام ابو طالب اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد تھا۔
نسبت: حضرت محمد ﷺ کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے۔
اسلام قبول کرنا: بچپن میں ہی اسلام قبول کیا، سب سے پہلے ایمان لانے والوں میں شمار ہوتے ہیں۔
شادی: حضرت فاطمہ زہرا (رضی اللہ عنہا) سے شادی ہوئی، جو حضرت محمد ﷺ کی بیٹی تھیں۔
اولاد: حسنین کریمین (حضرت حسن اور حضرت حسین)، حضرت زینب اور حضرت ام کلثوم۔
خلافت: چوتھے خلیفہ راشد (656-661 عیسوی)۔
کارنامے: جنگ بدر، جنگ احد، جنگ خندق، اور دیگر غزوات میں بہادری کے ساتھ حصہ لیا۔
علم: علم، حکمت اور انصاف کے اعلیٰ معیار قائم کیے، بہت سے اقوال اور خطبات نہج البلاغہ (شیعوں کی تصنیف ہے) میں موجود ہیں۔
وفات: 21 رمضان 40 ہجری (661 عیسوی) کو کوفہ میں شہید ہوئے۔
حضرت علی (رضی اللہ عنہ) کی شخصیت اور کارنامے اسلامی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتے ہیں اور ان کے اقوال اور تعلیمات آج بھی مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔
حضرت علی ابن ابی طالب (علیه السلام) کی زندگی اور شخصیت پر مزید تفصیل درج ذیل ہے:
ابتدائی زندگی
حضرت علی (علیه السلام) کی ولادت 13 رجب 30 عام الفیل کو مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے اندر ہوئی، جو ایک منفرد واقعہ ہے۔ ان کے والد ابو طالب اور والدہ فاطمہ بنت اسد تھے۔ آپ (علیه السلام) بچپن سے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زیر سرپرستی رہے۔
اسلام قبول کرنا
حضرت علی (علیه السلام) پہلے نوجوان تھے جنہوں نے اسلام قبول کیا۔ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نبوت کی ابتدا میں ہی ان کی تصدیق کی اور ہمیشہ ان کے ساتھ رہے۔
غزوات میں کردار
حضرت علی (علیه السلام) نے مختلف غزوات میں شجاعت و بہادری کا مظاہرہ کیا، جیسے غزوہ بدر، غزوہ احد، غزوہ خندق، اور خیبر کی جنگ۔ خیبر کے قلعے کی فتح میں ان کا کردار خاص طور پر یادگار ہے۔
خلافت
حضرت علی (علیه السلام) کی خلافت 656 عیسوی میں شروع ہوئی، جسے مسلمانوں کا چوتھا خلیفہ راشدین مانا جاتا ہے۔ ان کی خلافت کا دور چیلنجز سے بھرا ہوا تھا، جن میں جمل اور صفین کی جنگیں شامل ہیں۔ ان جنگوں میں حضرت علی (علیه السلام) کو داخلی اختلافات اور بغاوتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
علم و حکمت
حضرت علی (علیه السلام) علم و حکمت میں بے مثال تھے۔ انہوں نے عدل و انصاف کی بنیادوں پر حکومت کی اور مظلوموں کے حقوق کا تحفظ کیا۔
شہادت
حضرت علی (علیه السلام) کو 19 رمضان 40 ہجری میں ابن ملجم نامی خارجی نے مسجد کوفہ میں نماز کے دوران زخمی کیا۔ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔ ان کی قبر نجف اشرف، عراق میں ہے، جو زائرین کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔
وراثت
حضرت علی (علیه السلام) کی تعلیمات اور ان کی شخصیت آج بھی مسلمانوں کے لیے رہنمائی کا باعث ہیں۔ ان کی عدل و انصاف، علم و حکمت اور بہادری کی مثالیں اسلامی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھی گئی ہیں۔
0 Comments