دلالی یا بروکری کی شرعی حیثیت کیا ہے،کمیشن لینے اور دینے کی شرعی حیثیت کیا

دلالی یا بروکری کی شرعی حیشیت کیا ہے،کمیشن لینے اور دینے کی شرعی حیثیت کیا؟


آج کل مارکیٹ میں دلالی اور کمیشن خوری کا بازار بہت گرم ہے ،ہر کوئی محنت کیے بغیر پیسہ کمانا چاہتا ہے جانوروں کی خرید و فروخت سے لے کر زمین اور پراپرٹی کی ڈیلنگ تک ،ٹیکسی ڈرائیور سے لے کر ڈاکٹر تک کوئی محفوظ نہیں ہے آن لائن ہو یا آف لائن ہر طرح سے بروکری اور دلالی عام سی بات ہو گئی ہے ۔

    ایسے میں ہر سلیم الفطرت انسان کے دل میں یہ سوال ضرور اٹھتا ہے کہ کیا دلالی کرنا شرعی نقطہ نظر سے درست ہے ؟،پراپرٹی اور زمین کی ڈیلنگ پر کمیشن لینا اسی طرح ڈاکٹر کا لیب والوں سے کمیشن لینا حلال ہے یا حرام؟

 بروکری اور دلالی کئی طرح کی ہوتی ہے،اس کی کچھ جائز صورتیں ہیں اور کچھ ناجائز.اس مختصر سی تحریر میں ان شاءاللہ مروجہ تمام صورتیں سوال و جواب کے طور بیان کرنے کی کشش کروں گا۔

دلالی یا بروکری کی شرعی حیشیت کیا ہے،کمیشن لینے اور دینے کی شرعی حیثیت کیا
دلالی یا بروکری کی شرعی حیشیت کیا ہے،کمیشن لینے اور دینے کی شرعی حیثیت کیا


سوال : بروکر خریدنے والے اور بیچنے والے دونوں سے بروکری فیس یعنی کمیشن لے سکتا ہے یا نہیں ؟

 جواب:  اگر کسی جگہ یہ بات مشہور و معروف ہو کہ وہاں جتنے بروکر یا دلال ہیں سب دو طرفہ یعنی خریدنے اور بیچنے والے سے فیس لیتے ہیں اور وہ دلال دونوں کی طرف سے برابر محنت بھی کرتا ہے تو ایسی صورت میں جو رقم بطور کمیشن مقرر ہوگی وہ دونوں پارٹی سے لے سکتا ہے اور دونوں پارٹی کا اس بروکر کومقررہ کمیشن دینا بھی جائز ہے۔ اور اگر دو طرفہ دلالی کرتے کرتے کسی ایک پارٹی کی نمائندگی کرنے لگے یعنی وہ اس کا نمائندہ بن جائے مثال کے طور پر بروکر خود کسی پارٹی کی طرف سے ڈیل کرنے والا بن جائے تو ایسی صورت میں صرف اس پارٹی سے کمیشن لے سکتا ہے جس کا نمائندہ بنا ہے، دوسرے پارٹی سےکمیشن لینا جائز نہیں ہے ۔یعنی محنت و مشقت جس کی طرف سے ہوگی کمیشن اسی سے لیا جائے گا۔

سوال: بروکر کا ٹاپ مارنا کیسا ہے؟ یعنی بروکر کسی پراپرٹی کو 50 لاکھ میں بیچے اور پراپرٹی مالک کو 30 لاکھ بتائے {بروکرز کی فیلڈ میں اسے ٹاپ مارنا کہا جاتا ہے}۔بروکر یا دلال کا ایسا کرنا جائز ہے یانہیں؟ ۔

جواب:  بروکرز کا اس طرح ٹاپ مارنا سراسر دھوکہ اور حرام ہے۔ دلال پر لازم ہے کہ پراپرٹی کی کل رقم پراپرٹی اونر کو دے دے اور پھر اس سے اپنا طے شدہ کمیشن لے لے، کیونکہ دلال نہ تو جائیداد کا مالک ہوتا ہے اور نہ رقم کا اس کی حیثیت صرف ایک نمائندگی کی ہے اور بس۔

سوال: بروکر کا مارکیٹ ویلیو سے زائد رقم مانگنا کیسا ہے یعنی کسی جائیداد کا مارکیٹ ویلو 40 لاکھ ہے اور بروکر خریدنے والے سے 45 لاکھ مانگتا ہے تو کیا ایسا کرنا درست ہے۔

جواب : اگر بروکر پراپرٹی اونر کی اجازت سے زائد رقم مانگتا ہے تو یہ جائز ہے کیونکہ خرید و فروخت میں مارگننگ اور مول بھاو کرنا عام بات ہے البتہ اگر بروکر اپنی طرف سے قیمت زیادہ بتائے اور مالک سے جھوٹ بولے یعنی 30 لاکھ کا مال 32 لاکھ میں بیچ کر مالک کو صرف 30 لاکھ کے بارے میں بتائے اور باقی دو لاکھ خود رکھ لے توایساکرنا ناجائز و حرام ہوگا کیونکہ اس میں دھوکہ دینا اور جھوٹ بولنا دونوں شامل ہے۔

سوال : بسا اوقات بروکریا دلال، پارٹی سے پراپرٹی سستے داموں میں خرید لیتا ہے پھر بعد میں اسے مہنگے داموں میں بیچ دیتا ہے تو کیا ایسا کرنا درست ہے ؟

جواب : بروکر کا سستے داموں میں خرید کر مہنگی قیمت میں فروخت کرنا جائز ہے بشرط اینکہ بروکر پراپرٹی مالک سے کسی قسم کا جھوٹ نہ بولا ہو اور دھوکہ بھی نہ دیا ہو۔

سوال :آج کل مارکیٹ میں ایک نئی صورت زیادہ چلتی ہے کہ پراپرٹی اونر بروکر یا دلال سے کہتا ہے کہ ہماری یہ پراپرٹی تم جتنے میں چاہو بھیج دو ہمیں صرف 50 لاکھ روپے دینا باقی سب تمہارا ہے،تو کیا یہ نئی صورت جائز ہے ؟۔

جواب : بروکری کی یہ نئی صورت بالکل جائز نہیں ہے بلکہ لوگوں کو اس سے بچنا ازحد ضروری ہے البتہ اگر دلال کا کمیشن مقرر کر دیا جائے یعنی اتنے ہزار یا اتنے لاکھ میں اتنے فیصد بروکری آپ کو دی جائے گی اور اس کے ساتھ یہ بھی بتا دے کہ 50 لاکھ سے اوپر جتنا اضافی پیسہ ہوگا وہ آپ کو بطور انعام ملے گا تو یہ صورت بروکری کی جائز ہو جائے گی،ورنہ نہیں۔

اسی طرح کسی ڈاکٹر یا دکاندار کا لیب والوں سے اور دوائی کی دکان والوں سے کمیشن لینا بھی ناجائز و حرام ہے کیونکہ اس میں ڈاکٹر وغیرہ کی کوئی محنت نہیں ہوتی لہذا بغیر محنت کے کمیشن لینا درست نہیں ہے ۔

یوں ہی سرکاری یا غیر سرکاری ملازمین کا ایسے کاموں کے لیے کمیشن لینا ناجائز ہے جن کاموں کے لیے انہیں تنخواہ ملتی ہے ۔

اللہ اعلم بالصواب۔

از قلم: {مفتی}محمد چاندعلی اشرفی قمر جامعی۔

Post a Comment

1 Comments

Habsks said…
Assalamualaikum hazrat hope you will be fine by the blessings of almighty


Mashallah thanks for giving such informative information
Keep doing