گھر میں نحوست: اسباب، علامات اور شرعی حل
بسا اوقات گھر میں بےبرکتی، چڑچڑاہٹ، بےسکونی، رکاوٹیں اور بار بار کے جھگڑے ہونے لگتے ہیں۔ لوگ اسے “نحوست” کہہ دیتے ہیں اور الو، سانپ، خاص دن یا نمبروں کو بدشگون سمجھ لیتے ہیں۔ اسلام کی رہنمائی واضح ہے: اصل خیر و شر اللہ کے اختیار میں ہے؛ محض بدفالی اور توہمات سے کچھ نہیں ہوتا، بلکہ انسان کے اپنے اعمال، گھر کا نظم، اور روحانی کمزوریاں حقیقی اسباب بنتی ہیں۔ یہ مضمون عقلی و شرعی زاویے سے جامع رہنمائی پیش کرتا ہے جسے آپ براہِ راست پوسٹ کر سکتے ہیں۔
نحوست کیا ہے؟ (تعریف اور غلط فہمیاں)
نحوست سے مراد گھریلو فضا میں بےبرکتی، دلوں کا بوجھ، مسلسل تناؤ، عجیب خوف یا رکاوٹوں کا سلسلہ ہے۔ اسلام میں طِیَرہ (بدفالی) سے منع کیا گیا ہے؛ الو، بلی، سانپ، مخصوص دن، تاریخیں یا نمبر بذاتِ خود نحوست نہیں رکھتے۔ ایمان والا بندہ علامات کے بجائے اسباب دیکھتا ہے: نیت، کمائی، تعلقات، ماحول اور اذکار۔
علامات (کن باتوں سے اندازہ ہو؟)
معمولی باتوں پر سخت غصّہ اور مستقل جھگڑے۔
نفل کیا، مگر فرائض میں سستی؛ عبادت کا ذوق جاتا رہے۔
بچوں میں ضد/بےچینی، بڑوں میں اداسی اور مایوسی کا بڑھ جانا۔
کاموں میں غیر معمولی رکاوٹیں اور بےبرکتی محسوس ہونا۔
گھر کا بےترتیب، تاریک، گندہ یا مرمت سے محروم رہنا۔
نوٹ: ان میں طبّی یا نفسیاتی اسباب بھی ہو سکتے ہیں۔ مذہبی اسباب کے ساتھ ساتھ مناسب طبی مشورہ لینا دانشمندی ہے۔
بنیادی اسباب (روحانی، اخلاقی، عملی)
1) روحانی/ایمانی اسباب
نمازوں میں کوتاہی، قرآن و اذکار سے دوری۔
حرام آمدنی (سود، دھوکہ، ملاوٹ)، ظلم اور حقوق تلفی۔
گھر میں کھلے عام گناہوں کا رواج (غیبت، فحش مواد، جھوٹ وغیرہ)۔
شرکیہ یا غیر شرعی عملیات/اندھے تعویذات پر انحصار۔
2) اخلاقی/معاشرتی اسباب
میاں بیوی کے جھگڑے، والدین کے حقوق میں کمی، قطع تعلقی۔
حسد، کینہ، احسان فراموشی، سخت کلامی۔
3) عملی/گھریلو اسباب
حد سے زیادہ بکھراؤ، صفائی میں غفلت، بجٹ کے بغیر خرچ۔
تاریک، بند اور بوجھل ماحول؛ مرمت کے کام ٹالتے رہنا۔
نیند، خوراک اور صحت کی خراب عادات جن سے چڑچڑاہٹ بڑھتی ہے۔
شرعی اور عملی حل — قدم بہ قدم منصوبہ
مرحلہ اوّل: نیت اور توبہ
توحید و توکل: رزق، سکون، صحت سب اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔
توبۂ نصوح: حرام کمائی/سود/خیانت/ظلم سے فوری رجوع، متاثرہ افراد سے معافی۔
مرحلہ دوم: نماز، قرآن اور اذکار کا نظام
سورۂ بقرہ کی تلاوت/سماعت ہفتے میں 1–2 دن پورے گھر میں کی جائے۔
صبح و شام کے اذکار باقاعدہ: آیۃ الکرسی (البقرۃ: 255)
سورۃ الإخلاص، الفلق، الناس — ہر ایک 3، 3، 3 بار
بِسْمِ اللّٰهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ — 3 بار
حَسْبِيَ اللّٰهُ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ — معمول کے طور پر صبح و شام 7 بار
سونے سے پہلے: آیۃ الکرسی اور معوّذات پڑھ کر بچوں/گھر والوں پر دم۔
گھر میں داخل ہوتے وقت: بِسْمِ اللّٰهِ وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللّٰهِ خَرَجْنَا وَعَلَى اللّٰهِ رَبِّنَا تَوَكَّلْنَا — شیطانی اثرات سے حفاظت اور برکت کے لیے۔
مرحلہ سوم: رزق کی پاکیزگی اور حقوق العباد
کمائی کے ذرائع کا جائزہ؛ مشتبہ/حرام آمدنی ختم کریں۔
زکوٰۃ اور صدقہ باقاعدگی سے؛ پڑوسی اور مستحقین کا خیال۔
میاں بیوی، والدین اور اولاد کے حقوق؛ رشتہ داروں سے حسنِ سلوک۔
مرحلہ چہارم: گھر کے ماحول کی درستی
روزانہ 15–20 منٹ ڈی کَلَٹر: غیر ضروری سامان نکالیں۔
روشنی، ہوا داری، خوشبو؛ جمعہ/ہفتہ کو خصوصی صفائی شیڈول۔
لیکج، وائرنگ، دراڑ اور شور والے مسائل فوراً حل کریں۔
بچوں کے کمروں میں نماز/مطالعہ کی مخصوص جگہ بنائیں۔
مرحلہ پنجم: باہمی تعلقات اور گفتگو کا ادب
گھر کے قواعدِ گفتگو لکھ کر لگائیں: جھوٹ، غیبت، گالی اور طنز ممنوع؛ اختلاف احترام سے۔
ہفتہ وار فیملی مشاورت: 30–45 منٹ—مسائل/اہداف لکھیں، ذمہ داریاں بانٹیں، اگلے ہفتے کے لیے منصوبہ۔
معافی مانگنے اور معاف کرنے کی عادت؛ “میں” کے بجائے “ہم” کی زبان استعمال کریں.
رُقیہ شرعیہ — مسنون طریقہ (گھر کے لیے)
1. باوضو ہوکر بیٹھیں، درود شریف ابتدا و انتہا میں پڑھیں۔
2. الفاتحہ، آیۃ الکرسی، آخری تین سورتیں (الإخلاص، الفلق، الناس) پڑھیں۔
3. پڑھتے وقت دونوں ہتھیلیوں پر دم کریں اور چہرہ/جسم/بچوں پر پھیر دیں؛ گھر کے کمروں میں بھی دم کر کے پھونک دیں۔
4. پانی پر دم کر کے گھونٹ بھر کر سب اہلِ خانہ پیئیں؛ باورچی خانے/دروازوں پر ہلکی پھونک دیں۔
5. یہ سب شرعی اذکار ہیں؛ کسی نامعلوم/غیر واضح نقش، تعویذ یا شرکیہ جملوں سے پرہیز کریں۔
اہم: رُقیہ علاج ہے، عقیدہ نہیں۔ شفا اللہ کے حکم سے ہے؛ اسباب اختیار کرنا سنت ہے۔
منتخب قرآنی دعائیں (مکمل متن کے ساتھ)
سورۂ نمل 27:19 — رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ
سورۂ احقاف 46:15 — رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي
سورۂ مؤمنون 23:118 — وَقُلْ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ
سورۂ بقرہ 2:286 (اختتامی دعا کا حصہ) — رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا… أَنتَ مَوْلَانَا فَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ
روزانہ/ہفتہ وار چیک لسٹ (پرنٹ ایبل)
روزانہ:
فجر کے بعد اذکار + قرآن کی کم از کم 10–15 آیات۔
گھر میں داخل/نکلتے وقت مسنون دعا؛ ایک کھانا سب مل کر بسم اللہ کے ساتھ۔
15 منٹ صفائی/ترتیب؛ بچوں کے ساتھ 10 منٹ خیرخواہی گفتگو۔
ہفتہ میں 1–2 دن:
سورۂ بقرہ کی مکمل تلاوت/سماعت۔
خصوصی صفائی، غیر ضروری اشیاء کی چھانٹی؛ مرمت لسٹ اپڈیٹ۔
فیملی نشست: اہداف، بجٹ، صدقہ/مدد کا ایک کام طے کریں۔
ماہانہ:
آمدنی/خرچ کا شفاف جائزہ؛ مشتبہ ذرائع ختم کریں۔
زکوٰۃ/صدقہ کی ادائیگی اور ایک سماجی خدمت (مثلاً راشن، کتابیں)۔
گھر کے لیے نمونہ “قواعدِ گفتگو” (دیوار پر آویزاں کریں)
1. سچ بولنا، غیبت/جھوٹ/گالی ممنوع۔
2. اختلاف میں آواز نیچی اور الفاظ مہذب۔
3. ایک وقت میں ایک شخص بولے؛ دوسرا سنے۔
4. مسئلہ پر بات—شخصیت پر حملہ نہیں۔
5. غلطی ہو تو “معاف کیجیے” کہہ کر اصلاح۔
عام سوالات (FAQs)
س: کیا الو، بلی، سانپ یا مخصوص نمبر بذاتِ خود نحوست ہیں؟
ج: نہیں۔ اسلام میں بدفالی ممنوع ہے۔ اصل اثر اللہ کے حکم سے ہے؛ اعمال اور نظم درست کریں۔
س: کیا صرف تعویذ سے سب ٹھیک ہو جائے گا؟
ج: نہیں۔ اصل علاج مسنون اذکار، توبہ، حقوق العباد، رزق کی پاکیزگی اور عملی نظم ہے۔ غیر شرعی تعویذات سے پرہیز کریں۔
س: گھر میں مسلسل اداسی/غصہ رہے تو؟
ج: دینی اعمال کے ساتھ ساتھ مستند ڈاکٹر/معالجِ نفسی سے مشورہ کریں؛ بعض اوقات طبّی وجوہ بھی ہوتی ہیں.
گھر میں نحوست کا علاج بدشگونی نہیں، بلکہ توبہ و توکل، مسنون اذکار، رزق کی پاکیزگی، باہمی حقوق کی ادائیگی، اور گھر کے ماحول کی درستی ہے۔ یہی راستہ رحمت و سکون لاتا ہے، ان شاء اللہ۔
ڈسکلیمر: یہ دینی و عمومی رہنمائی ہے؛ شدید نفسیاتی/طبی علامات میں مستند معالج سے رجوع لازمی ہے۔
0 Comments