مسجد کی صحن اور مسجد کی چھت پر قالین چٹائی وغیرہ دھونا کیسا ہے

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ...

صحن مسجد جو دراصل عین مسجد ہے اور مسجد کی چھت پر مسجد کی قالین یا چٹائی وغیرہ دھونا جائز ہے یا نہیں؟جواب ارشاد فرماکر عند اللہ ماجور و مثاب ہوں جزاک اللہ خیرا۔

المستفتی: بلال احمد شاہ رٹک

الجواب بعون الملک الوہاب: وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ اگر مسجد کی چھت پر مسجد کی تعمیر مکمل ہونے سے پہلے قالین، چٹائی وغیرہ دھونے کے لیے کوئی مخصوص جگہ متعین کردی گئی ہو تو وہاں قالین چٹائی وغیرہ دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے کیوں کہ یہ مصالح مسجد میں سے ہیں۔

ہاں اگر کوئی جگہ دھونے کے لیے قبل تمام مسجد نہ بنائ گئی ہو تو اب قالین، چٹائی وغیرہ مسجد کی چھت پر دھونا جائز نہیں ہے، وضو خانہ میں دھوئیں یا کہیں اور دھونے کا انتظام کریں۔

الدر المختار میں ہے..

:لو بنٰی فوقہ بیتا للامام لایضر لانہ من المصالح، اما لو تمت المسجد بہ ثم اراد البناء منع و لو قال عنیت ذالک لم یصدق۔"

(در مختار، کتاب الوقف، ج: ۶، ص: ۵۴۸، ط: زکریا بک ڈپو)

اسی طرح (بہار شریعت صدر الشریعہ علیہ الرحمہ، مسجد کا بیان، ج: ۲، ح: ۱۰، ص: ۵۵۹۔ ۵۶۰، ط: مکتبۃ المدینہ) میں ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔

کتبہ بلال احمد مصباحی مالدہ،

مرکز تربیت افتاء اوجھاگنج بستی۔

۲۹ محرم الحرام ۴۴۳ھ۔


الجواب صحیح واللہ تعالیٰ أعلم

ازہار احمد امجدی ازہری

خادم الافتاء بمرکز تربیتہ الافتاء اوجھاگنج بستی۔

۲۹ محرم الحرام ۱۴۴۳ھ

Post a Comment

0 Comments