نماز میں داہنے پیر کا انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ جائےتو نماز ہوگی یا نہیں

بعض شہروں بالعموم،اور ہمارے علاقے میں بالخصوص پھیلے ہوئے خرافات،غیر شرعی رسومات اور غلط فہمیوں کی تردید اوراس کی اصلاح کی خاطر یہ مسائل حاضر خدمت ہیں.


سوال

کہیں کہیں عوام الناس میں یہ بات خوب مشہور ہے کہ  نماز پڑھتے پڑھتے داہنے پیر کا انگوٹھا اگر اپنی جگہ سے ہٹ گیا تو نماز نہیں ہوگی ۔ تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ قرآن و احادیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں. 

 جواب

بالکل یہ بات غلط اور بے ثبوت ہے۔ داہنے پیر کا انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ گیا تو کوئی حرج نہیں، اس سے نماز ہوجاتی ہے ۔ جو لوگ ایسا کہہ رہے ہیں کہ" انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو نماز نہیں ہوتی "وہ لوگ غلط کہہ رہے ہیں ۔ فقہائے کرام رحمھم اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ انگوٹھا تو کیا نمازی کا پورا جسم ہی اگر اپنی جگہ سے تھوڑا آگے پیچھے ہٹ جائے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔

چناں چہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فتاوی عالمگیری جلد اول کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ "مصلی اگر امام ہے اور موضع سجود سے متجاوز ہوا تو اگر اتنا آگے بڑھا ہے جتنا اس کے اور سب سے قریب والی صف کے درمیان فاصلہ تھا نماز فاسد نہ ہوئی اور اگر مصلی منفرد ہے اور موضع سجود سے آگے بڑھا اگرچہ اپنی جگہ سے ہٹ گیا تو بھی نماز باطل نہیں ہوئی "۔(بہار شریعت، حصہ سوم ، ص:١۵۴)

اور علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں کہ: ان۔کان اماما فجاوز موضع سجودہ فان بقدر بینہ و بین الصف الذی یلیہ لاتفسد وان کان اکثر فسدت وان کان منفردا فمعتبر موضع سجودہ فان جاوزہ فسدت والا فلا"۔ اھ۔ (ردالمحتار جلد اول ، ص: ۴٢١)

ان مذکورہ عبارتوں سے یہ بات واضح ہوگئی اگر نمازی نماز کی حالت میں اپنی جگہ سے ہٹ کر سجدے کی جگہ تک چلا گیا تو تب بھی اس کی نماز باطل نہیں ہوتی ۔ تو جب اتنا ہٹنے پر بھی نماز میں کوئی خرابی لازم نہیں تو صرف انگوٹھا ہٹنے پر نماز کیسے فاسد ہوسکتی ہے؟۔

نماز میں داہنے پیر کا انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ جائےتو نماز ہوگی یا نہیں
نماز میں داہنے پیر کا انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ جائےتو نماز ہوگی یا نہیں


بلاشبہ اگر نماز میں داہنے پیر کا انگوٹھا اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی نہیں ہوگی۔

لیکن اتنا ضرور ہے کہ مقتدی کا انگوٹھا دائیں ، بائیں یا آگے پیچھے اتنا ہٹا کہ جس سے صف میں کشادگی پیدا ہو یا سینہ صف سے باہر نکل جائے تو مکروہ ہے ۔ احادیث کریمہ میں صف کے درمیان کشادگی رکھنے اور صف سے سینہ کو باہر نکالنے سے منع کیا گیا ہے۔ (فتاوی برکاتیہ ، ص: ١١٢)

 فقط والله ورسوله اعلم۔

اللہ تعالیٰ ہماری قوم کو عقل سلیم اور شریعت پسند مزاج عطا فرمائے اور ہم سب کو بھی ان باتوں پر عمل کرنے اور کرانے کی توفیق بخشے آمین ۔


ازقلم :محمد ساحل پرویز اشرفی جامعی عفی عنہ

پیشکش : محمد چاند علی اشرفی قمر جامعی


Post a Comment

0 Comments