مساجد روئے زمین پر سب سے اچھی جگہیں ہیں

ارشاد باری تعالیٰ ہے اللہ کی مسجدوں کو وہی آباد کرتے ہیں جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور نما ز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تو عنقریب یہ لوگ ہدایت والوں میں سے ہوں گے۔مسجد، اسلام کی نظر میں اللہ تعالی کی عبادت کےلئے خاص جگہ ہے۔لفظ مسجد "س ج د" سے لیا گیا ہے جو اسم مکان کے طور پر استعمال ہوا ہے اور اس کے معنی ہیں سجدہ یا عبادت کی جگہ۔ کہا گیا ہے کہ اس جگہ کو مسجد یعنی سجدہ کی جگہ اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ مسلمان، نماز میں سجدہ کرتے ہیں اور سجدہ عبادت میں خضوع کی انتہا ہے۔ہوسکتا ہے مسجد عمارت ہو یا زمین ہو چاہے بڑی ہو یا چھوٹی اور سادہ سی، زمین کے اس حصہ کی دیوار ہو یا نہ ہو، قیمتی قالینیں اس میں بچھی ہوئی ہوں یا کم قیمت والی صفیں، اسکی چھت، گنبد اور منارے ہوں یا نہ ہوں۔

مساجد روئے زمین پر سب سے اچھی جگہیں ہیں
6دسمبر یعنی کالا دن.. بابری مسجد کی شہادت کا دن


مسجد وہ مقدس جگہ ہے جہاں خدائے وحدہٗ لاشریک کی عبادت کی جاتی ہے، اس کی یاد کی جاتی ہے، زمین کے جو سب سے مبارک حصے ہیں، سب سے اچھے حصے ہیں، سب سے قیمتی حصے ہیں، وہ مسجدوں کے نام سے جانے جاتے ہیں؛ چنانچہ ایک حدیث میں آتا ہے:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ شہروں میں اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ جگہ وہاں کی مسجدیں ہیں اور شہروں میں سب سے ناپسندیدہ جگہ وہاں کے بازار ہیں‘‘

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بہترین جگہیں مسجدیں ہیں‘‘مساجد روئے زمین کی سب سے مقدس جگہیں ہیں، ان کی حیثیت روئے زمین پر ایسی ہی ہے جیسے جسم میں روح کی ،جسم کی بقاءروح کے بغیر نہیں ،اسی طرح مساجد کے اختتام کے ساتھ روئے زمین بھی ختم ہوجائے گی، اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےقیامت کے وقوع کی قریبی اور بڑی علامتوں میں سے ایک،ام المساجد کعبہ شریف کا انہدام بتایا ہے۔ جس طرح ارواح جسم کے فناہونے کے بعد بھی محفوظ رہتی ہیں، نیکوں کی روح علیین میں اور بروں کی سجین رکھی جاتی ہیں، اسی طرح دنیا کے ختم ہونے کے بعد بھی مساجد باقی رہیں گی اوران کی جگہیں ایک دوسرے سے ملا کر ایک کردی جائیں گی۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا’’قیامت کے دن ساری زمین ختم کردی جائیں گی ،مگر مساجد باقی رہیں گی، تمام مساجد ایک دوسرے کے ساتھ ضم کرکے یکجا کردی جائیں گی‘

قرآن و روایات کی روشنی میں مساجد کا خاص مقام ہے۔ اسلام میں کوئی جگہ مسجد کی عظمت اور بلندی کا ہم پلہ نہیں ہے، مسجد ساجد، ذاکر اور عارف لوگوں کا مرکز ہے۔ مسجد اسلامی تعلیمات کی اشاعت کی جگہ اور مومنین اور متقین کی تربیت و پرورش کی جگہ ہے۔ مسجد میں نماز جماعت کی خاص فضیلت ہے، لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ نماز جماعت مسجد میں پڑھیں، جہاں مسجدیں نہیں ہیں وہاں پر مسجدیں تعمیر کریں اور جہاں مسجد ہیں مگر آباد نہیں اور ان میں نماز قائم نہیں ہوتی، ان مساجد کو آباد کریں اور وہاں پر نماز قائم کریں تا کہ ہر روز کئی بار ہر شہر اور ہر گاوں میں کئی طرف سے، اللہ تعالی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور اہل بیت کا نام اور ذکر گونج اٹھے، اور اس طرح سے اسلام زندہ و سربلند رہے اور آواز حق کو بلند کرنے والے رحمت الہی سے اپنے دامن کو بھرلیں۔


از ۔۔۔۔ تلمیذ محدث کبیر عبدالرشید امجدی‌اشرفی

Post a Comment

0 Comments