سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفیتان شرع متین اس مسئلہ میں کہ پرانے زیورات کی زکاۃ نکالتے وقت اس کی قدیم قیمت یا جدید قیمت کا اعتبار کیا جائے.؟ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں.
الجواب بعون الملک الوھاب:
سونا چاندی یا اس کے زیورات پر حولان حول کے بعد جس دن زکاۃ فرض ہوئی اسی دن کی قیمت کا اعتبار کیا جائے گا خریداری کے وقت کی قیمت معتبر نہیں. فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ 180 پر ہے " اذا کان له مائتا قفیز حنطة للتجارة تساوی مائتی درھم فتم الحول ثم زاد السعر او انتقض فان ادی من عینھا ادی خمسة قفزة وان ادی القیمة تعتبر قیمتھا یوم الوجوب" اسی میں صفحہ 179 پر ہے " تعتبر القیمة عند حولان حول بعد ان تکون قیمتھا فی ابتداء الحول مائتی درھم من الدراهم الغالب علیھا الفضة کذا فی المضمرات" واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:محمد دانش رضا اشرفی علائی
زیر تربیت افتاء مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ بہار
28 جمادی الآخرہ 1443 ھ مطابق 1 فروری 2022
صح الجواب:
پیرطریقت رہبر راہ شریعت و طریقت احسن الفقہاء فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی حسن رضا نوری صاحب قبلہ مدظلہ عالی صدر مفتی مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ بہار
0 Comments