انجکشن کے ذریعے خون نکلوانے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں

سوال:

انجکشن کے ذریعے خون نکلوانے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب:

خون سے وضو ٹوٹنے کیلئےجسم پر خون کا بہنا ضروری نہیں بلکہ بہنے کی مقدار میں ہونا ضروری ہےخواہ جسم پر بہے یا کسی ظرف میں لیا جائے۔لہذا انجکشن کے ذریعے جو خون نکالا جاتا ہے وہ چونکہ عموماً بہنے کی مقدار میں ہوتا ہے اس لئے اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔

جیساکہ بحرالرائق میں ہے: "مص القراد فامتلا ان کان صغیراً لا ینقض کما لو مص الذباب و ان کان کبیراً نقض۔" (البحرالرائق ، کتاب الصلاۃ ، ج۔1،ص۔35، دار الکتب العلمیۃ بیروت)

حدیث شریف میں ہے: "الوضو من کل دم سائل۔" (سنن دار قطنی،ج۔1،ص۔158)

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"اذا خرج من الجرح دم قلیل فمسحہ ثم خرج ایضاً و مسحہ فان کان الدم بحال لو ترک ما قد مسح منہ سال انتقض وضوءہ و ان کان لا یسل لا ینتقض وضوءہ۔" "القراد اذا مص عضو انسان فامتلأ دمًا ان کان صغیرًا لا ینقض وضوءہ کما لو مصت الذباب أو البعوض و ان کان کبیرًا ینقض ۔ "ملتقطًا۔ (فتاویٰ عالمگیری،کتاب الطھارۃ،ج۔1،ص۔11،دار الکتب العلمیۃ بیروت)

اسی طرح بہار شریعت،ج۔1،ص۔305،میں ہے۔

و اللہ تعالیٰ اعلم

از قلم: محمد صابر رضا اشرفی علائی

رسرچ اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال

Post a Comment

0 Comments