علماء کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں دریافت یہ ہے کہ معصوم رضا نام رکھنا درست ہے یا نہیں

سوال:
علماء کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں دریافت یہ ہے کہ "معصوم رضا" نام رکھنا درست ہے یا نہیں؟

الجواب بعون الملک الوہاب:
"معصوم رضا" نام رکھنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس کا لغوی معنی ہے "گناہوں سے پاک ، راضی رہنے والا" یہ ایک ایسا نام ہے جس میں "تزکیہ نفس" یعنی اپنی بڑائی اور تعریف کرنا پایا جاتا ہے اور یہ جائز نہیں ۔ مسلم شریف میں حضرت زینب بنت ام کلثوم سے حدیث مروی ہے آپ فرماتی ہیں میرا نام "بَرَّہ" (بھلائی کرنے والی) تھا ۔ اللّٰہ کے رسول میرا نام سن کر فرمائے "اپنا تزکیہ نہ کرو" یعنی اپنی بڑائی نہ کرو ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام بلد کر زینب رکھا۔] صحیح مسلم ، كتاب الآداب، باب استحباب تغيير الاسم القبیح[ لفظِ "معصوم" کے اندر لفظِ "بَرَّہ"سے زیادہ بڑائی پائی جاتی ہے ، لہٰذا معصوم نام رکھنا جائز نہیں ۔ واللہ و رسولہ اعلم بالصواب ۔

کتبه : توحيد الرحمٰن علائی جامعی
خادم التدریس والافتا بدار العلوم طیبہ معینیہ
درسگاہ شریف ، منڈواڈیہ ، بنارس ۔
2023/07/

Post a Comment

0 Comments