سوال:
حالت روزہ میں کیا انجکشن لگانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب:
حالت روزہ میں انجکشن لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے۔ کیونکہ اس میں قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ کھانے ، پینے اور جماع کے علاوہ روزہ کو توڑنے والی صرف وہ دوا یا غذا ہے جو مسامات(جسم کے چھوٹے سراخ جس سے پسینہ نکلتا ہے) اور رگوں کے علاوہ کسی اور منفذ(جسم کے بڑے سراخ جیسے ناک ، منہ وغیرہ) سے پیٹ یا دماغ میں پہنچے لہذا مسام یا رگ کے ذریعہ کوئی چیز بدن میں داخل ہو تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
جیسا کہ فتح القدیر میں ہے:
"و المفطر الداخل من المنافذ ، لامن المسام الذی ھو خلل البدن۔"
(فتح القدیر ، باب ما یوجب القضاء ، ج : 4 ، ص : 327)
رد المحتار میں ہے:
"قال فی النھر: لأن الموجود فی حلقہ أثر داخل من المسام الذی ھو خلل البدن ، و المفطر اِنما ھو الداخل من المنافذ ، للاتفاق علی أن من اغتسل فی ماء فوجد بردہ فی باطنہ أنہ لا یفطر۔"
(رد المحتار ، کتاب الصوم ، باب ما یفسد الصوم و ما لا یفسدہ ، ج : 3 ، ص : 367 ، دار الکتب العلمیہ بیروت)
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
"و ما یدخل من مسام البدن من الدھن لا یفطر ھکذا فی شرح المجمع۔"
(فتاویٰ عالمگیری ، کتاب الصوم ، الباب الرابع فیما یفسد و ما لا یفسد ، ج : 1 ، ص : 202 ، دار الکتب العلمیہ بیروت)
و اللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
از قلم: محمد صابر رضا اشرفی علائی
رسرچ اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال
0 Comments