سوال :
السلام عليكم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ھٰذا میں کہ وہابی کا ذبیحہ مردار کیوں ہے اور کتابی کا ذبیحہ حلال کیوں ہے جبکہ دونوں ہم اہلسنت وجماعت کے نزدیک کافر و بددین ہیں؟
------------------------------------------------
وعليكم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
صورت مسولہ میں
کافر کی دو قسمیں ہیں "اصلی اور مرتد'' اصلی کافر وہ ہے-جو شروع سے کافر ہو اور کلمۂ اسلام کا منکر ہو پھر اصلی کافر کی بھی دو قسمیں ہیں - "منافق اور مجاہر" منافق وہ کافر ہے کہ بظاہر کلمہ پڑھتا ہو اور دل سے انکار کرتا ہو- اور مجاہر وہ کافر ہے کہ اعلانیہ کلمۂ اسلام کا انکار کرتا ہو- اسکی چار قسمیں ہیں "اول دہریہ، دوم مشرک اور سوم مجوسی" ان سب کا ذبیحہ مردار ہے "اور چہارم کتابی یہ بھی اگر چہ کلمۂ اسلام کا اعلانیہ انکار کرتا ہے مگر اس کا ذبیحہ حلال ہے" اس وجہ سے کہ 'اللہ تعالیٰ نے فرمایا وَطَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلُّ لَّکُمْ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرمایا طعامھم ذبیحتہم تو آیت مبارکہ کا خلاصہ یہ ہوا کہ کتابیوں کا ذبیحہ تمہارے لئے حلال ہے کہ ذبح کرنے والے کا کسی آسمانی کتاب پر ایمان رکھنا شرط ہے - لہٰذا کتابی نے اگر مسلمان کے سامنے ذبح کیا ہو اور یہ معلوم ہو کہ اللہ کا نام لے کر ذبح کیا ہے تو اس کا ذبیحہ حلال ہے اور اگر ذبح کے وقت حضرت مسیح یا حضرت عزیر علیہما السلام کا نام لیا ہو اور مسلمان کے علم میں یہ بات ہو تو ذبیحہ مردار ہے اور اگر مسلمان تھا پھر کتابی ہوا تو اس کا ذبیحہ بھی مردار ہے کہ وہ مرتد ہے-
جیسا کہ عنایہ میں ہے کہ
'' ومن شرط الذبح ان یکون الذابح صاحب ملۃ التوحید امااعتقاداً کالسلم اودعوی کا لکتابي فانہ یدھی بملستہ التوحید وانمیا تحل ذبیحۃ ادا لم یذکر وقت الذبح اسم عزیر والمسیح لقولہ تعالٰی "وَمَااُھِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ اور مرتد وہ کافر ہے کہ کلمہ گو ہو کر کفر کرے - اس کی بھی دو قسمیں ہیں "مجاہر و منافق " مرتد مجاہر وہ ہے کہ جو پہلے مسلمان تھا پھر اعلانیہ اسلام سے پھرگیا (یعنی دہریہ)، مشرک مجوسی یا کتابی وغیرہ کچھ بھی ہو گیا، اور مرتد منافق وہ ہے کہ اسلام کا کلمہ پڑھتا ہے اور اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے مگر خدائے عزوجل، رسول اللہﷺ یا کسی نبی کی توہین کرتا ہے یا ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر ہے جیسے آج کل کے "وہابی، دیوبندی کہ اسلام کا کلمہ پڑھتے ہیں اور اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں مگر (اپنے عقائد کفریہ مندرجہ حفظ الایمان ص ٨ تحزیرالناس ص ٣'١٤'٢٨ اور براہین قاطعہ ص ٥١ کی بنیاد پر مرتد ہیں)
جیسا کہ مکہ معظمہ، مدینہ طیبہ، ہندوستان، پاکستان، بنگال اور برما وغيرہ کے سینکڑوں علمائے کرام و مفتیان عظام کے فتاوے وہابیوں کے بارے میں حسام الحرمين اور الصوارم الہندیہ میں شائع ہو چکے ہیں. واللہ اعلم بالصواب {حَنْفِیْ دَارُ الْاِفْتَاء وَ الْقَضَاء}
کتبہ/مفتی محمد ارشادعالم جامعی کٹیہاری
(دارالعلوم سمنانیہ رضائے حبیب:امام نگر بگھوا جلال گڑھ پورنیہ بہار)
فقیرغلام نبی قادری اشرفی پورنوی
0 Comments