سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ ٹھنڈی کے موسم میں زید کی عادت ہے کہ وہ ہمیشہ کولڈ کریم کا استعمال کرتا ہے اور ویسلین لگا کر وضو بھی کرتا ہے اور بار بار سمجھانے کے بعد بھی باز نہیں آتا.
دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا کولڈ کریمز لگا کر وضو بنانا جائز ہے جبکہ یہ چربی دار ہوتے ہیں اور اس کی چکناہٹ دور سے معلوم ہوتی ہے؟ قران و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں.
الجواب بعون الملک الوہاب
بسم اللہ الرحمن الرحیم
کولڈ کریمز مثلا ویسلین برولین برو پلس اور پونڈس وغیرہ کا استعمال شرعا جائز ہے اور موسم سرما میں عموما اس کا استعمال بھی کیا جاتا ہے. اعضائے وضو میں کسی چیز کے مَلنے کے بعد وضو جائز ہونے یا نہ ہونے سے متعلق یہ قاعدہ ذہن نشی رہے کہ ایسا کریم یا تیل اعضائے وضو میں لگانا جو جرم دار ہے یعنی جسامت ہے اور وضو کے پانی کو جسم تک پہنچنے سے روکتا ہے تو اس قسم کا کوئی بھی پروڈکٹس استعمال کرنا شرعا ممنوع ہے جسم پر مل کر وضو بنانے سے وضو بھی نہیں ہوگا اور اگر کول کریمز یا تیل جرم دار نہیں یعنی جسامت والی نہیں ہے تو ایسے پروڈکٹس کے استعمال کرنے کے بعد وضو بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے.
اسی قاعدہ کے تحت جب کول کریمز مثلا ویسلین برو لین وغیرہ کی تحقیق کی گئی تو یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ان میں چکناہٹ ضرور ہوتی ہے لیکن یہ چکناہٹ اور چربی نما شئی پانی کو چمڑے تک پہنچنے سے نہیں روکتی ہے لہذا اسے لگا کر وضو بنانا جائز ہے.
صورت مسولہ میں زید پر کوئی حکم شرح نافذ نہیں ہوگا اور اس کا وضو اور اس وضو سے پڑھی گئی نمازیں ہو گئیں. واللہ اعلم بالثواب
کتبہ؛
افقر الی رحمۃاللہ
محمد چاند علی اشرفی قمرجامعی
حوالہ جات
واللفظ للآخر بقاء دسومۃ الزیت و نحوہ لا یمنع لعدم الحائل (حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح ص 62
0 Comments