الحمو الموت کی تشریح، بھابھی اور دیور کا رشتہ ہلاکت کا باعث، |
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا: ” (غیر محرم) عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔ انصار میں سے ایک آدمی نے
عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیور کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا:
"الحمو الموت" یعنی حمو موت ہے.
امام مسلم نے ابو الطاہر سے وہ ابن وہب سے روایت کی ہے، انہوں نے کہا:
میں نے لیث کو یہ کہتے ہوئے سنا: الحمو سے مراد شوہر کا بھائی اور شوہر کے مرد رشتہ
دار ہیں جیسے شوہر کا چچا زاد بھائی وغیرہ۔
تشریح حدیث
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں
کو غیر محرم عورتوں کے پاس جانے اور ان کے ساتھ خلوت میں رہنے سے منع فرمایا ہے، جیسا
کہ ایک حدیث میں آیا ہےکہ کوئی بھی مرد کبھی عورت کے ساتھ تنہا نہیں ہوتا بلکہ ان کا
تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
فطرتاً انسانی نفس کمزور ہے اور گناہ کے محرکات مضبوط ہیں، اس لیے یہ
غلط کام کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمان مردوں کو کسی غیر
محرم عورت کے ساتھ خلوت میں رہنے سے منع فرمایا تاکہ برے کام اور حرام چیزوں کے ذرائع
سے بچا جا سکے۔ پھر ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول، ہمیں شوہر کے مرد رشتہ دار
(الحمّو) کے بارے میں بتائیے، شاید اسے اپنے رشتہ دار کے گھر میں داخل ہونا پڑے، جب
کہ بیوی اندر اکیلی ہو۔ کیا اس شخص کو داخلے کی اجازت ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم نے جواب دیا: "الحمو الموت "حمو تو موت ہے یعنی یہ لوگ نہایت خطرناک
ہے... اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ بلا کسی روک ٹوک کے بھائی کی بیوی کے گھر میں آنا
جانا کرتے ہیں، خلوت میں ہو چاہے جلوت میں. شوہر کی عدم موجودگی میں ان سے دیر تک باتیں
کرتے ہیں،اور ان لوگوں پر کوئی شک نہیں کرتا.اور گناہ کے ہزاروں دروازے ان کیلئے کھل
جاتے ہیں، پھر یہ اپنا اور عورت کا دین و ایمان تباہ کردیتے ہیں. اس بنا پر حکم یہ ہے کہ شوہر کے مرد رشتہ داروں
کو بیوی کے ساتھ خلوت میں داخل ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے.
اللہ تعالیٰ قوم مسلم کو ہدایت دے.
0 Comments