نکاح سے پہلے منگیتر کےساتھ فون پر بات چیت کرنا، تعلقات قائم کرنا شریعت کی نگاہ میں.

منگنی فقط نکاح کا وعدہ ہے، نکاح نہیں ہےلہذا سگائی کرنے کے بعد بھی منگیتر دوسرے اجنبی لڑکیوں کی طرح نامحرم ہی رہتی ہے اور غیر محرم لڑکیوں کےساتھ ملناجلنا، تعلقات رکھنا اور ہنسی مذاق یا بغیر ضرورت کی بات چیت کرنا ناجائز و حرام ہے اور میسج وغیرہ پر تعلقات قائم رکھنے کا بھی یہی حکم ہے. قبل نکاح لڑکا اور لڑکی کا آپس میں میل جول کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے کیونکہ قبل نکاح لڑکا اپنے منگیتر کے لیے غیر محرم ہی رہتا ہے اور نامحرم سے خلوت اختیار کرنا اور تعلقات بڑھانا سراسر حرام ہے. حضور علیہ السلام کا فرمان عالیشان ہے: "ومن کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلا یخلون بامراۃ لیس معھا ذو محرم منھا فان ثالثھما الشیطان" جو شخص اللہ تعالی اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ ہرگز کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے یعنی تنہائی میں نہ رہے جس عورت کے ساتھ اس کا کوئی محرم رشتے دار نہ ہو کیوں کہ اس صورتحال میں ان دونوں کا تیسرا ساتھی شیطان ہوتا ہے.

ہمارے سماج کا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ سگائی ایک لمبے زمانے تک چلتی رہتی ہے اور لڑکا لڑکی سگائی کےبعدایک دوسرے سے ملتے جلتے رہتے ہیں اور اسے کوئی برا بھی نہیں سمجھتا، بلکہ ان دونوں کے اہل خاندان اور رشتہ دار بھی اسے عار محسوس نہیں کرتے ہیں جبکہ یہ شرعا ناجائز و حرام ہے.

 

شریعت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ جب مناسب رشتہ مل جائے تو لڑکیوں کی شادی میں جلدی کرو، کیونکہ بسا اوقات شادی اور ازدواجی بندھن میں منسلک ہونے سے پہلے ہی غیر اخلاقی روابط پیدا ہونے کے احتمالات پیدا ہو جاتے ہیں. ایسی صورتحال میں وہ ایک دوسرے کے قریب آ سکتے ہیں یا پھر ان دونوں میں ایک دوسرے کےتئیں دلچسپی کافی حد تک کم ہو سکتی ہے. نتیجتا ان دونوں کے درمیان کوئی بھی رشتہ پنپ نہیں پائے گا.

اس طرح کے کئی حادثات سماج میں ہو چکے ہیں اور ہو رہے ہیں. ہر حال میں لڑکی اور اس کے اہل خانہ کا ہی نقصان ہوتا ہے اگر کسی بنا پر نکاح نہ ہوسکا تب بھی لڑکی ہی زیادہ نقصان اٹھاتی ہے اس پر مستزاد یہ کہ لڑکوں کے ساتھ گھومنے اور بد چلن کا نہ مٹنے والا داغ لگ جاتا ہے.

شریعت کا بھی یہی حکم ہے کہ جب تمہارے پاس کوئی ایسا شخص پیغام نکاح بھیجے جس کے اخلاق اور دین کو تم پسند کرتے ہو تو تم اس کے ساتھ لڑکی کا بیاہ کر دو، اگر تم ایسا نہیں کرتے ہو تو کرہ ارض میں فتنہ اور فساد پھیلے گا...

Post a Comment

1 Comments