اسلام میں کھانے پینے اور پہننے کی فکر کرنا اور اس کے لئے حلال ذرائع سےکسب معاش کرنا پسندیدہ فعل ہے بشرطیکہ اس کے ساتھ ساتھ عبادت کرتا رہے اور اللہ تعالی کے دوسرے احکام کی فرمانبرداری کرتا رہے.
فإذا قضیت الصلوٰة فأنتشروا فی الأرض وابتغوا من فضل الله(الجمعه:10). سو جب نماز پوری ہوجائے تو تم روےزمین میں پھیل جاؤ اور (کاروبار میں) اللہ کا فضل تلاش کرو.
امام عبد الرزاق بن ہمام متوفیٰ 211ھ روایت کرتے ہیں:
حضرت ایوب بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب نے ٹیلہ کی چوٹی سے قریش کے ایک آدمی کو آتے دیکھا. صحابہ نے کہا یہ شخص کتنا طاقتور ہے کاش کہ اس کی طاقت اللہ تعالی کے راستے میں خرچ ہوتی! اس پر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا صرف وہی شخص اللہ تعالی کے راستے میں ہیں جو قتل کردیا جائے!؟ پھر فرمایا جو شخص اپنے اہل کو سوال سے روکنے کے لیے حلال کی طلب میں نکلے وہ بھی اللہ تعالی کے راستے میں ہے اور جو شخص اپنے آپ کو سوال سے روکنے کے لیے حلال کی طلب میں نکلے وہ بھی اللہ تعالی کے راستے میں ہے البتہ جو شخص مال کی کثرت کی طلب میں نکلے گا وہ شیطان کے راستے میں ہے.
(المصنف ج٥ص٦٧٢ مطبوعہ مکتب اسلامی بیروت)
0 Comments