والدین بے موت کیوں مرتے ہیں؟ حقوق والدین

قوم مسلم کا بڑا المیہ

ماں باپ اپنی حیات میں بچوں سے دو وقت کی روٹی کیلئے بھیک مانگتے ہیں، اور نافرمان اولاد اپنی دنیا میں مگن رہتی ہیں، تعلیم یافتہ گھرانہ ہو یا غیر تعلیم یافتہ، امیر ہو چاہے غریب، سن رسیدہ والدین بے بس و بےسہارا ہی نظر آتے ہیں.

سچا واقعہ...

علاقے میں ایک جگہ چالیسویں کی دعوت ہوئی،جس میں عام پبلک کے ساتھ ساتھ علما و طلبہ کی بڑی جماعت بھی مدعو تھی. مقررہ وقت پر پروگرام کا آغاز ہوا، راقم الحروف کو تقریباً آدھا گھنٹہ اصلاح معاشرہ پر لب کشائی کا موقع ملا،سامعین کی تعداد امید سے کہیں زیادہ تھی اس کے باوجود علماء اور شرکا کی مہمان نوازی میں کچھ کمی نہیں آئی.

اب تک سب کچھ ٹھیک تھا،.... اہل خانہ کے تئیں میرے دل میں ایک مقام بھی بن چکا تھا بلکہ ان کے اخلاق اور علما دوستی نے ہر ایک کو اپنا گرویدہ بنالیاتھا. لیکن اگلے ایک گھنٹہ کے اندر ہی ان کی ساری محبتوں کا جنازہ نکل گیا جب میں نے اپنے قریبی دوست سے اس محفل میں عدم شرکت کی وجہ پوچھی.

اس دوست نے مجھے درد بھرے لہجے میں جواب دیا کہ:اس نوعیت کا پروگرام ہمارے علاقے میں بہت ہی کم ہوتے ہیں، لیکن اہل خانہ اور میت کے لڑکوں کی ظالمانہ حرکتوں نے مجھے اندر سے جھنجھوڑ رکھ دیا ہے، جس باپ کیلئے یہ ظالم اولاد بڑے تزک و احتشام کے ساتھ لاکھوں خرچ کر کے چالیسواں کر رہی ہے، اگر اس کا ایک حصہ طبی علاج میں صرف کیا ہوتا توشاید اس کا باپ آج زندہ ہوتا.

ان کا بوڑھا باپ 500 روپے کیلئے روتا، علاج و معالجہ کیلئے دہائی دیتا، آخر کار وقت پر صحیح دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے بےموت مارا گیا..........

یہ ہے ہمارے قوم کی حالت،گھر میں کتا پال سکتے ہیں پر اپنے والدین کو نہیں. بیوی، بچوں کیلئے ہزاروں کے جوتے خرید لیتے ہیں پر والدین کیلئے 500 کی شال بھی مہنگی لگتی ہے، بیوی کے ہاتھوں پٹنے والے ان معزز لوگوں کو والدین کی اچھی باتیں بھی بری لگتی ہے....

اللہ تعالیٰ اس قوم کو ہدایت دے، آمین

Post a Comment

0 Comments