سفرجل یعنی بہی پھل اور اس کے طبی فوائد |
ملک عزیز میں یہ آسام ،کچھ جنوبی صوبے اور وطن مالوف بنگال کے جنگلی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔
اس پھل کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں غذائیت کے ساتھ بہت سے امراض کی شفا بھی ہے اور ایک اہم بات جو اسےاور زیادہ اسپیشل اور خاص بناتی ہے کہ اس پھل کو تمام انبیاء نے تناول فرمانے کی سعادت بخشی ہے جیسا کہ امام ذہبی علیہ الرحمۃ اپنی معرکہ آرا تصنیف"الطب النبوی"میں ایک حدیث نقل کرتے ہیں کہ رسول گرامی وقار صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"کلو السفرجل فأنہ یجلو عن الفؤاد و ما بعث اللہ نبینا من الانبیاء الا و اطعمہ من سفرجل الجنۃ الخ" ترجمہ: بہی پھل کھاؤ کہ وہ دل کو جلا بخشتا ہے اور اللہ نے جو بھی نبی مبعوث فرمایا اسے جنتی پھل بہی کھلایا (الطب النبوی،امام ذہبی،ص :١٣٠،ناشر دار احیاء العلوم بیروت)
اسی کتاب میں صفحۂ مذکورہ پر ایک اور حدیث
ذکر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے"اطعموا حبالاکم السفرجل فأنہ یجم الفؤاد و یحسن الولد۔" ترجمہ : اپنی حاملہ خواتین کو بہی پھل کھلاؤ کیونکہ وہ دل کو راحت دیتا ہے اور اور جننے والے بچے کو خوبصورت بناتا ہے۔
ریسرچ بتاتی ہے جن حضرات کو آنتوں اور معدوں میں ایلسر اور زخمی کی شکایت ہے ان کے لئے کوئنس فروٹ کا استعمال نفع سے خالی نہیں۔
پرانی کوف اور کھانسی جیسی بیماریوں کے لئے بھی بہی پھل میں کافی فائدے مضمر ہیں۔
بعض حکما اور اطبا اس کا مربع تیار کرتے ہیں جو انسان کو معدے کی پریشانیوں اور جگر کی تکالیف سے نجات دے سکتاہے اور یہ مربع سانس کو بھی فریش رکھتا ہے۔
جس کے دہن سے وقتاً فوقتاً خون جارج ہوتا ہو اس کے لیے بھی ماہرین طب بہی پھل کا مشورہ دیتے ہیں۔
وہ افراد جو گرمی کے سبب درد سر سے دوچار رہتے ہوں وہ بھی بہی پھل کا استعمال کرسکتے ہیں ان شاءاللہ عزوجل مفید ثابت ہوگا۔
کثرت کے ساتھ وسوسوں کا آنا اور باتیں بھول جانا بہت عام ہے۔ایک تحقیق کے مطابق سفرجل کا استعمال اس میں بھی نفع کا ضامن ہے۔
ترش اور کھٹا بہی ان حضرات کے واسطے کثیر فوائد کا جامع ہے جنہیں قئ آتی ہو اور بار بار تشنہ لبی سے پریشان ہوں۔
از محمد سرور عالم اشرفی،اتردیناج پور
0 Comments