بیری ایک مبارک اور نفع بخش پھل ہے

بیری کا درخت اور اس کی خصوصیت

دیہات سے تعلق رکھنے والے حضرات بیری سے بخوبی واقف ہیں۔اس کا درخت نہایت ہی خار دار ہوتا ہے۔اس کے درخت عموما دو طرح کے ہوتے ہیں۔ایک وہ جو خود رو ہوتے ہیں اور دوسرے وہ جن کی باضابطہ کاشت کی جاتی ہے۔یہ بڑا لذیذ اور پسندیدہ پھل ہے۔ سستا ہونے کی وجہ سےغریب طبقہ کو یہ پھل بڑا مرغوب ہے۔

بیری جنت کا سب سے عمدہ پھل ہے

اس پھل کو جنتی ہونے کا بھی شرف حاصل ہے بلکہ اسے سب سے افضل پھل قرار دیا گیا ہے۔

قرآن کریم میں اس پھل کا ذکر کچھ اس طرح کیا گیا ہے۔

"و اصحاب الیمین ما اصحاب الیمین فی سدر مخضود و طلح منضود(سورۂ واقعہ،آیات:٢٧,٢٨,٢٩) ترجمہ: اور دائیں جانب والے کیا دائیں جانب والے ہیں،بغیر کانٹے والی بیریوں کے درختوں میں ہیں،اور کیلے کے گچھوں میں ہیں۔

اس آیت مبارکہ میں سدر یعنی بیری کی ایک صفت بیان کی گئی ہے مخضود،جس کا معنی ہے کانٹوں سے پاک و صاف کردہ۔اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ جنت میں موجود بیری کے درخت کانٹے دار نہیں ہوں گے۔

بلکہ جنتی بیری مزید بہت سی ایسی خصوصیات کی حامل ہوگی جن کا دنیا میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔اس کا کچھ اجمالی بیان ایک حدیث پاک میں یوں ہوا ہے۔

بیری کے تعلق سے حضور کا فرمان عالیشان

ایک اعرابی کے سوال پر حضور رسول اعظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"بے کانٹوں والی بیریوں کے درختوں میں، اللہ ربّ العزت اس کے کانٹوں کو صاف فرمادے گا اور ہر کانٹے کے بدلے ایک پھل پیدا فرمائے گا،اس میں ایسی بیری اگے گی جس سے پھٹ کر بیریاں نکلیں گی اور وہ بہتر قسم کے رنگوں سے رنگی ہوئی ہونگی جن میں کا کوئی رنگ دوسرے کے ماشبہ نہ ہوگا[مستدرک،کتاب تفسیر القرآن،تفسیر سورۂ واقعہ،جلد سوم،ص:٥١٧،شبیر برادرز لاہور]

اس فرمان نبوی سے دو باتیں ثابت ہوتی ہیں۔ایک یہ کہ جنتی بیری  سے مزید دوسری بیریاں پھٹ کر نکلیں گی۔دوسری یہ ہے کہ اس کے بہتر ایسے رنگ ہوں گے جن میں آپسی مشابہت کی بو تک نہ ہوگی۔

بیری کےطبی فوائد

بیری میں طبی فوائد بھی بکثرت موجود ہیں۔ان میں سے کچھ نذر قارئین ہیں۔

۱: جو حضرات موٹاپا سے پریشان ہیں اور اس سے نجات کے خواستگار ہیں ان کی خدمت میں عرض ہے ایک وقت میں کھانے کے بجائے بیری تناول کریں،ان شاء اللہ بڑا مؤثر ہوگا۔

٢: خون کی خرابی کے سبب مختلف امراض پیدا ہوجاتی ہیں۔ان میں جلد کی بیماری سر فہرست ہے۔بیری کا استعمال ایسے مریضوں کے واسطے بھی کافی نجات دہندہ ثابت ہو سکتا ہے۔

٣: معدے کی کمزوری ان دنوں ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔اس کے لئے اگر بیری کھایا جائے تو معدے کو بڑی تقویت ملے گی۔

٤: اگرہرروز بیری کا رس پیا جائے تو تحقیق کے مطابق آنتوں کا سفرہ بہت جلد ختم ہوسکتا ہے۔

٥: دل میں بے چینی اورگھبراہٹ سے سامنا رہتا ہو تو اس میں بھی بیری کا استعمال بہت نعع بخش ہے۔

٦: بلغم اتنا گاڑھا ہوچکا ہے کہ بآسانی خارج نہیں ہوتا تو بیری کھائیں ان شاء اللہ وہ پتلا ہو کر نکل جائے گا۔

٧: اس کے پتے بڑے فائدہ مند ہیں۔ان کو ویٹامن بی کا خزانہ مانا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میت کو بیری کے پتوں سے نہلانے کا حکم ارشاد فرمایا۔اس لیے کہ اس سے وہ نظافت حاصل ہوتی ہے جو کسی دوسری چیز سے حاصل نہیں ہوتی۔ جیسا کہ امام ذہبی لکھتے ہیں:

۹: اس سے غسل کرنا سر کو وہ پاکیزگی بخشتا ہے جو دوسری چیزوں سے نہیں ملتی،اور یہ بدن کی حرارت کوبھی ختم کرتا ہے ۔(الطب النبوی،باب السین)


بیری ایک مبارک اور نفع بخش پھل ہے
 بیری ایک مبارک اور نفع بخش پھل ہے

از محمد سرور عالم اشرفی،اتر دیناج پور

متعلم الجامعۃالاشرفیہ مبارکپور یوپی

Post a Comment

0 Comments