روزے کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرنا کیسا؟ روزے کی حالت میں بھاپ لینا کیسا ہے

سوال : روزے کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرنا کیسا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں.


الجواب بعون الملک الوھاب

انہیلر میں بھی بعض کیمیائی ذرات ہوتے ہیں جو سکڑے ہوئے پھیپھڑوں میں کشادگی پیدا کرتے ہیں اور اس کے لیے سانس لینا آسان ہوجاتا ہے، اس لیے انہیلر کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائے گا،

السنن الكبرى للبيهقي وفي ذيله الجوهر النقي - (4 / 261):

"وَإِنَّمَا الْفِطْرُ مِمَّا دَخَلَ وَلَيْسَ مِمَّا خَرَجَ"۔ 


 درمختار جلد دوم ص: ٣٩۵/میں ہے :

"اﻭ ﺩﺧﻞ ﺣﻠﻘﻪ ﻏﺒﺎﺭ او ﺫﺑﺎﺏ اوﺩﺧﺎﻥ) ﻭﻟﻮ ﺫاﻛﺮا اﺳﺘﺤﺴﺎﻧﺎ ﻟﻌﺪﻡ امکان اﻟﺘﺤﺮﺯ ﻋﻨﻪ، ﻭﻣﻔﺎﺩﻩ اﻧﻪ ﻟﻮ ادخل ﺣﻠﻘﻪ اﻟﺪﺧﺎﻥ افطر ای ﺩﺧﺎﻥ ﻛﺎﻥ ﻭﻟﻮ ﻋﻮﺩا اوﻋﻨﺒﺮا ﻟﻪ ﺫاﻛﺮا ﻹﻣﻜﺎﻥ اﻟﺘﺤﺮﺯ ﻋﻨﻪ ﻓﻠﻴﺘﻨﺒﻪ ﻟﻪ ﻛﻤﺎ ﺑﺴﻄﻪ اﻟﺸﺮﻧﺒﻼلی"۔

اسی تحت فتاوی شامی میں ہے:

(ﻗﻮﻟﻪ: اﻧﻪ ﻟﻮ اﺩﺧﻞ ﺣﻠﻘﻪ اﻟﺪﺧﺎﻥ) اﻱ ﺑاﻱ ﺻﻮﺭﺓ ﻛﺎﻥ باﺩﺧﺎﻝ، ﺣﺘﻰ ﻟﻮ ﺗﺒﺨﺮ ﺑﺒﺨﻮﺭ ﻭﺁﻭاﻩ اﻟﻰ ﻧﻔﺴﻪ ﻭاﺷﺘﻤﻪ ﺫاﻛﺮا ﻟﺼﻮﻣﻪ اﻓﻄﺮ لاﻣﻜﺎﻥ اﻟﺘﺤﺮﺯ ﻋﻨﻪ ﻭﻫﺬا ﻣﻤﺎ ﻳﻐﻔﻞ ﻋﻨﻪ ﻛﺜﻴﺮ ﻣﻦ اﻟﻨﺎﺱ، ﻭﻻ ﻳﺘﻮﻫﻢ ﺃﻧﻪ ﻛﺸﻢ اﻟﻮﺭﺩ ﻭﻣﺎﺋﻪ ﻭاﻟﻤﺴﻚ ﻟﻮﺿﻮﺡ اﻟﻔﺮﻕ ﺑﻴﻦ ﻫﻮاء ﺗﻄﻴﺐ ﺑﺮﻳﺢ اﻟﻤﺴﻚ ﻭﺷﺒﻬﻪ ﻭﺑﻴﻦ ﺟﻮﻫﺮ ﺩﺧﺎﻥ ﻭﺻﻞ اﻟﻰ ﺟﻮﻓﻪ ﺑﻔﻌﻠﻪ اﻣﺪاﺩ"

ان عبارات مذکورہ سے یہ بات واضح ہوگئی کہ دمہ کے مریض کا روزے کی حالت میں انہیلر استعمال کرنے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے، کیوں کہ اس میں وینٹولین دوا وغیرہ لیکویڈ (liquid) کی صورت میں ہوتی ہے، جو پمپ کرنے کی صورت میں اندر جاتی ہے اور دوائی اندر جانے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے۔

روزے کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرنا کیسا؟ روزے کی حالت میں بھاپ لینا کیسا ہے
روزے کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرنا کیسا؟ روزے کی حالت میں بھاپ لینا کیسا ہے


 لیکن اگر تنفُّس یا دمے کا کوئی مریض سحری سے افطار تک یعنی پورا دن انہیلر کے استعمال کے بغیر نہیں گزار سکتا تو وہ معذور ہے، وہ روزہ نہ رکھے اور فدیہ دے۔اگر دمے کے مریض نے روزہ رکھ لیا اور اس کے لیے روزہ جاری رکھنا ناقابلِ برداشت ہوگیا اور انہیلر استعمال کیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی۔دمے کا مرض دائمی ہے تو ایسا مریض روزہ نہ رکھے، وہ معذور ہے، وہ فدیہ دے، اگر بعد میں اللّٰہ کی تقدیر سے صحت یاب ہوجائے اور روزہ رکھنے پر قادر ہوجائے تو اُن روزوں کی قضا کرے جو فدیہ اس نے دیا ہے وہ نفلی صدقہ شمار ہوگا۔اگر دمے کا مریض گرمی کے طویل دنوں کا روزہ نہیں رکھ سکتا مگر سردیوں میں جب موسم معتدل ہوتا ہے اور دن چھوٹے ہوتے ہیں اور وہ ان دنوں میں روزہ رکھ سکتا ہے تو گرمی میں آنے والے رمضان کے روزے عذر کی بنا پر چھوڑ دے اور سردیوں میں قضا کر لے۔فقط واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


کتبہ:محمد ساحل پرویز اشرفی جامعی

Post a Comment

0 Comments