قیامت کا دن اور اس کا ہولناک منظر، قیامت کی نشانیاں

دنیا ایک دن فنا ہو جائے گی۔ دنیا کے فنا ہونے سے پہلے کچھ نشانیاں ظاہر ہوں گی ۔ تین جگہوں میں زمین دھنس جائے گی۔ مشرق میں ، مغرب میں، اور جزیرہ عرب میں۔ (کنزالعمال حدیث: ۳۸۶۳۶،۳۸۶۴۷)

ایک ایک کر کے علماء دین رخصت ہوتے جائیں گے، یہاں تک کہ دینی قیادت، جاہلوں کے ہاتھ میں آجائے گی ۔ لوگ جاہلوں سے شرعی احکام پوچھیں گے ۔ بغیر علم کے وہ احکام بیان کریں گے ۔خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے ۔

زنا کاری عام ہوگی (بخاری ۸، ۰۸۰)۔ اس بے حیائی کے ساتھ کھلے عام زنا ہوگا جیسے جانور آپس میں جفتی کھاتے ہیں۔ مرد کم ہوں گے، عورتیں زیادہ ۔ ایک مرد کی نگرانی میں پچاس عورتیں ہوں گی (مرجع سابق)۔ بڑے دجال کے علاوہ تیس دجال ہوں گے جو نبوت کا دعوی کریں گے (ترمذی حدیث:۲۲۱۸) حالانکہ ہمارے آخری نبی سرکار مدینہ پر نبوت ختم ہو چکی ہے۔ بعض دجال( نبوت کےمدعی)گزر چکے ہیں۔ جیسے مسلیمہ کذاب، اسودعنسی ، مرزا غلام احمد قادیانی وغیر ہم ۔ باقی جو ہیں ضرور ہوں گے۔ مال کی کثرت ہوگی ۔زمین اپنے خزانے کھول دے گی،( ترمذی حدیث:٢۲۰۸) سونے کے پہاڑ ہوں گے ۔ ملک عرب میں کھیتی اور باغ اور نہریں جاری ہوں گی۔ دین پہ قائم رہنا اتنا دشوار ہوگا جیسے مٹھی میں انگارا لینا۔ یہاں تک کہ دین دار آدمی قبرستان میں جاکر تمنا کرے گا کہ کاش میں اس قبر میں ہوتا ۔ وقت میں برکت نہ ہوگی، یہاں تک کہ سال مہینہ، مہینہ مثل ہفتہ اور ہفتہ مثل دن گزرے گا اور دن ایسا جیسے آگ لگی اور بھڑک کر ختم ہوگئی ۔ یعنی وقت جلد جلد گزرتا محسوس ہوگا ۔ زکاۃ دینا لوگوں پر بوجھ ہوگا۔ اس کو کسی چیز کا تاوان سمجھیں گے ۔ علم دین پڑھیں گے لیکن دین کی تبلیغ کی نیت سے نہیں بلکہ طلب دنیا کے لئے ۔ مرد اپنی بیوی کا فرماں بردار ہو گا اور ماں باپ کا نافرمان ۔ مسجدوں میں لوگ چلا ئیں گے ۔ ناچ گانے باجے کی کثرت ہوگی ۔ ذلیل لوگ جنہیں جسم چھپانے کو کپڑا اور پیر میں پہنے کو جوتیاں نصیب نہیں تھیں وہ بڑی بڑی بلڈنگوں میں فخر کرتے ہوں گے ۔ ( بخاری کتاب الایمان )

Post a Comment

0 Comments