باغ فدک کا واقعہ، باغ فدک والے مسئلہ میں خطأ اجتہادی کن سے ہوئی

صحیح بخاری میں عائشہ سے روایت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات کے بعد فدک کی ملکیت پر فاطمہ الزہراء اور ابوبکر میں اختلافات پیدا ہوئے۔ فاطمہ نے فدک پر اپنا حقِ ملکیت سمجھا جبکہ ابوبکر نے فیصلہ دیا کہ چونکہ انبیا کی وراثت نہیں ہوتی اس لیے فدک حکومت کی ملکیت میں جائے گا۔ اس پر فاطمہ ابوبکر سے ناراض ہو گئیں


اور اپنی وفات تک ان سے کلام نہیں کیا۔ یہاں تک کہ ان کی وفات کے بعد ان کی وصیت کے مطابق رات کو جنازہ پڑھایا گیا جس کے بارے میں ابوبکر کو خبر نہ کی گئی۔۔

اہل سنت کی کچھ روایات کے مطابق ابوبکر نے بعد میں فاطمہ سے صلح کی کوشش جاری رکھی یہاں تک کہ وہ ان سے ناراض نہ رہیں۔


باغِ فدک کی حقیقت اور شیعوں کے اعتراض کا جواب


واقعہ فدک وکیپیڈیا کے مطابق

Post a Comment

0 Comments