مسئلہ:
عوام میں یہ بات مشہور ہے کہ حاملہ عورت میت دیکھنے نہیں جا سکتی ہے اگر جائے گی تو اس کے پیٹ میں پلنے والے بچے پر اس کا اثر پڑے گا۔بعض کہتے ہیں کہ جانے سے بچے کو نقصان پہونچے گا۔اور بعض لوگ کہتے ہیں عورت پر یا اس کے بچہ پر میت کا سایہ پڑے گا۔اور بعض جگہ تو شوہر کو بھی منع کرتے ہیں کہ وہ بھی نہ جائیں اس کے جانے سے بھی نقصان ہوسکتا ہے ۔تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا یہ سب باتیں درست ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔
جواب:
شریعت مطہرہ میں ان باتوں کی کوئی اصل نہیں ہے ، یہ سب عوام الناس کی خود ساختہ باتیں ہیں حاملہ عورت پردے کے ساتھ میت دیکھنے جاسکتی ہے اور میت بہت دور میں ہوئی ہو یعنی شرعی مسافت پر ہو تو عورت محرم کے ساتھ جاسکتی ہے۔اسی طرح حاملہ عورت کا شوہر بھی میت دیکھنے جا سکتا ہے اس میں شرعٙٙا کوئی حرج نہیں ہے ، اس سے بچے پر کوئی اثر نہیں پڑتا ، اور نہ ہی اس سے بچے کو کوئی نقصان لاحق ہوتا اور میت کا تو کوئی سایہ ہی نہیں ہوتا تو اب سایہ پڑنے کا بھی کوئی سوال ہی نہیں ہوتا ہے ۔یہ سب فضول باتیں ہیں اس طرح کی باتوں پر وہی لوگ یقین رکھتے ہیں جو ضعیف الایمان نظریات و خیالات کے حامل ہوتے ہیں ۔ نعوذ باللہ من ذالک ۔
الحمد للہ ! ہم سب مسلمان ہیں اور ہر مسلمان کا ایمان قوی ہونا چاہیے اور انھیں اپنے خدا پر مکمل بھروسہ ہونا چاہیے .
قرآن مقدسہ میں ہے:"وَمَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ-اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖؕ-قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا"۔ ترجمہ:کنزالایمان.. اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے بےشک اللہ اپنا کام پورا کرنے والا ہے بےشک اللہ نے ہر چیز کا ایک اندازہ رکھا ہے۔
اور ہر مسلمان کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جب تک کسی چیز کی ممانعت اللہ عزوجل اور اس کے رسول ﷺ کی جانب سے نہ ثابت ہوجائے اس کو ممنوع نہیں نہ جانے۔ نیز ہم اھل سنت و جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ ہم تک جو بھی نقصان و برائی پہنچے گی وہ اللہ تعالیٰ کی مشیت سے ہی پہنچے گی اس کی مشیت و قدرت کے بغیر ہمیں کوئی بھی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی ۔ پس اگر اللہ تعالی اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا تو برائی ہم تک پہنچ جائے گی اور ٹھیک اسی طرح جو بھلائیاں بھی ہم تک پہنچتی ہیں وہ بھی اللہ تعالیٰ ہی کی رضا اور اس کے فضل و کرم سے پہنچتی ہیں اس کے علاوہ کوئی بھی چیز ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی اور اللہ تعالیٰ نہ چاہے تو کوئی چیز ہمیں فائدہ بھی نہیں پہنچا سکتا ۔
قرآن مجید میں ہے: "وَاِنْ یَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَؕ-وَ اِنْ یَّمْسَسْكَ بِخَیْرٍ فَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖؕ- وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْخَبِیْرُ"۔
ترجمہ: کنزالعرفان..اور اگر اللہ تجھے کوئی برائی پہنچائے تو اس کے سوا اس برائی کو کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر اللہ تجھے بھلائی پہنچائے تو وہ ہر شے پر قادر ہے۔ اور وہی اپنے بندوں پر غالب ہے اور وہی حکمت والا خبردارہے۔
لہذا ان بے بنیاد باتوں پر بھروسہ کرنا اور اس سے ڈرنا اور اس طرح کے دقیا نوسی خیالات رکھنا توھم پرستی میں مبتلا ہونا ہے جو کہ شرع کو بالکل پسند نہیں ۔
پس خلاصہ کلام یہ ہے کہ شریعت مطھرہ نے حاملہ خاتون یا اس کے شوہر پر میت دیکھنے جانے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے اور نہ جانے پر اس کے لیے کوئی خطرہ اور نقصان بیان کیا ہے۔فلھذا اب حاملہ عورت یا اس شوہر کا میت دیکھنے جانے میں اصلٙٙا کوئی حرج نہیں ۔
یہ ہماری قوم کے جاہل اور ضعیف الایمان لوگوں کی من گھڑت باتیں ہیں کہ حاملہ عورت میت دیکھنے جائے گی تو بچے پر اس کا اثر پڑے گا ۔ہاں بطور احتیاط ہم اپنی اسلامی حاملہ خواتین سے یہ ضرور عرض کریں گے کہ شریعت اسلامیہ نے تو اس بارے کوئی ممانعت نہیں کی ہے کہ حاملہ عورتیں میت دیکھنے نہیں جاسکتی ہیں لیکن پھر بھی اگر آپ میت دیکھنے نہ جائیں تو بہت بہتر ہوگا ۔ہم اپنی اسلامی بہنوں کو منع اس لیے نہیں کر رہے ہیں کہ وہ جائیں گی تو اس کا اثر اس کے بچے پر پڑے گا یا بچے کو نقصان لاحق ہوگا ؟ بلکہ جانے سے احتیاط کرنے ہم اس لیے کہہ رہے ہیں کہ چوں کہ کچھ ضعیف الایمان لوگوں کے نظریات یہ ہیں کہ حاملہ خاتون جائے گی تو بچے پر اس کا اثر پڑے گا تو اب اگر خدا نخواستہ کوئی حاملہ عورت گئی اور وہاں جانے کے بعد کوئی بچہ پیدا ہوا اور اس بچہ کو کچھ نقصان پہنچا تو یہ ضعیف الایمان جاہل لوگ فورٙٙا یہی کہے گا کہ دیکھا ! ہم نے تو پہلے ہی سے منع کیا تھا کہ میت دیکھنے نہ جاؤ ۔مگر اس نے تو ہماری بات مانی ہی نہیں اس نے مولویوں کی بات مانی اس لیے ایسا دن دیکھنا پڑا ۔ معاذ اللہ ثم معاذ اللہ !
پس اب ان جاہلوں کے خیالات کی روشنی میں مطلب یہ ہوا کہ جو عالم مفتی مولوی اللہ اور اس کے رسول کی باتیں بتارہے ہیں وہ غلط ہے اور جو اس کی اپنی خود ساختہ باتیں ہیں وہی صحیح ہیں۔پھر اگر اللہ کی مشیت کے ساتھ اس کی یہ خود ساختہ باتیں میچ کر گئیں تو اور بڑا وبال ہوجائے گا اور وہ ضعیف الایمان لوگ مضبوطی کے ساتھ اپنے اعتقاد میں یہ سمجھ بیٹھے گا کہ جو ہم لوگ کہتے ہیں وہی صحیح ہیں اور جو یہ مولوی و مولانا لوگ بولتے ہیں وہ غلط ہیں تو پھر اب اس طرح کی بولیاں بولنے سے ان ضعیف الایمان لوگوں کے ایمان کے زوال کا بھی اندیشہ ہوگا۔
تو نتیجةٙٙ ہم یہی عرض کرتے ہیں کہ اگر آپ قوی الایمان ہیں تو ضعیف الایمان لوگوں کی باتوں کی کوئی پرواہ نہ کرے اور جس حاملہ عورت کو میت دیکھنے جانا ہے وہ جائے کہ اس سے شرعا کوئی نقصان نہیں ہوتا ۔لیکن اگر وہ ضعیف الایمان ہیں تو احتیاط کرلینے ہی میں بھلائی ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہیں وہ چلی جائے اور اس کے جانے کے بعد کوئی نقصان پہنچ جائے تو پھر وہ ضعیف الایمان لوگوں کے اعتقادات ونظریات کو سچ اور صحیح مان لیں گی اور قرآن و حدیث کا جو نظریہ ہے وہ اس کی نگاہ میں غلط ثابت ہوجائے گا پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کے ضعیف الایمانی کی وجہ سے سرے سےاس کا ایمان ہی نہ ضایع ہوجائے۔ اسی لیے ہم بطور احتیاط منع کرتے ہیں
اسی طرح اگر ڈاکٹری علاج کی طرف سے کوئی لوجک ہو اور اس لوجک کےسبب ڈاکٹر نے حاملہ خاتون کا میت دیکھنے جانے کو خطرہ بتایا ہو تو اس صورت میں بھی خواتین کو احتیاط کرلینا بہتر ہے۔ اسی طریقے سے اگر یہ اندیشہ ہو کہ مرنے والا حاملہ خاتون کا قریبی رشتہ دار ہے تو اگر وہ خاتون وہاں جائے گی تو خوب روئے گی ، پیٹے گی پھر خدا نخواستہ اس نے اس وقت روتی ہوئی کوئی ایسی حرکت کرگئی جس سے اس کویا اس کے بچے کو نقصان لاحق ہوگیا تو ایسی صورت میں بھی حاملہ خواتین کو میت دیکھنے جانے سے احتیاط کرلینا چاہیے کہ بہتر ہے کیوں کہ یہاں ایک لوجک موجود ہے ۔ لیکن یہ عقیدہ رکھنا کہ حاملہ عورت اگر میت دیکھنے جائے گی تو پیٹ میں پلنے والے بچے پر اس کا اثر پڑے گا یا اس بچے کا کچھ نقصان ہوجائے گا یا پھر اس میت کے اثرات اس بچے پر مرتب ہوں گے تو یہ سب باتیں بالکل لوجیکل نہیں ہیں ، بلکہ شرعی طور پر ان باتوں کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے
اور اگر حاملہ عورت نارملی ہے اور جانے میں کوئی عذر نہیں ہے تو اصلا جانے میں کوئی شرعی قباحت نہیں، جاسکتی ہے، بالکل جائے اور میت کو دیکھ کر عبرت حاصل کرے ۔فقط وٙاللّٰهُ وٙرٙسُولُه اعلم۔
اللہ تعالیٰ ہماری قوم کو عقل سلیم اور شریعت پسند مزاج عطا فرمائے اور ہم سب کو بھی ان باتوں پر عمل کرنے اور کرانے کی توفیق بخشے آمین ۔
کتبہ: محمد ساحل پرویز اشرفی جامعی
0 Comments