سوال:
کسی شخص کے پاس سونا چاندی اور روپیۓ ہیں لیکن کوئی بھی انفرادی طور پر نصاب کونہیں پہنچتا ہے لیکن ضم کرنےسے نصاب کو پہنچ جاۓگا تو کیا ایسی صورت میں قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟ قرآن و احادیث کی روشنی مدلل جواب عنایت فرمائیں
الجواب:
جس شخص کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی ہو یا مقدار نصاب سے کم سوناچاندی ہو اور کچھ روپے پیسے یا مال ہوں جسے سونا چاندی کی قیمت سے ملانے کی صورت میں چاندی کے نصاب کی قیمت کو پہنچ جائے تو ایسی صورت میں قربانی واجب ہوگی ۔جیساکہ ردالمحتار میں ہے...(ویضم الخ )ای عندالاجتماع اما عند انفراد فلا یعتبر القیمۃ اجماعا بدائع۔لان المعتبر وزنه اداءو وجوبا کما مر و فی البدائع ایضا ان ماذکر من وجوب الضم اذالم یکن کل واحد منہمانصابا بان کان اقل (وعکسه)و ھم ضم الفضۃ الی الذھب وکذا یصح العکس فی قولہ وقیمۃ العرض تضم الی الثمین عندالامام کما مر عن الزاھدی، (ردالمحتار،کتاب الزکات ،باب زکوۃ المال، ج: ٣، ص: ٢٣٤،دارالکتب العلمیہ بیروت ( فتاوی رضویہ :ج:١، ص١٢٣، بہار شریعت، ج:١،ص:٩٠٤) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
از قلم: محمد محسن رضا اشرفی علائی
رسرچ اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال
0 Comments