سوال:
باریک لنگی یا باریک دوپٹہ پہن کر نماز ہوگی یا نہیں؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب:
اتنا باریک کپڑا جس سے بدن کے اعضاء ظاہر ہوں اس سے نماز پڑھنا جائز نہیں۔
جیسا کہ بحر الرائق میں ہے:
"وحد الستر ان لا یری ما تحتہ حتی لو سترھا بثوب رقیق یصف ما تحتہ لا یجوز۔"(البحر الرائق ، کتاب الصلاۃ ، ج : 1 ، ص : 467 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
"والثوب الرقیق الذی یصف ما تحتہ لا تجوز الصلاۃ فیہ کذا فی التبیین۔"(فتاویٰ عالمگیری ، کتاب الصلاۃ ، ج : 1 ، ص : 58 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
رد المحتار میں ہے:
(وعادم ساتر) لا یصف ما تحتہ! بأن لا یری منہ لون البشرۃ۔"
(رد المحتار ، کتاب الصلاۃ ، ج : 2 ، ص : 84 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
اسی طرح بہار شریعت ، ج : 1 ، ص : 480 میں ہے۔
و اللَٰہ تعالیٰ اعلم
از قلم: محمد صابر رضا اشرفی علائی
رسرچ اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال
0 Comments