سوال:
امام نے "اَنْعَمْتَ" کی جگہ "اَنْعَمْتُ" کہا نماز ہوگی یا نہیں؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب:
امام نے "اَنْعَمْتَ" کی جگہ "اَنْعَمْتُ" کہا تو نماز ہو جائے گی۔ اس لئے کہ اعرابی غلطیاں اگر ایسی ہوں جن سے معنی نہ بگڑتے ہوں تو مفسد نہیں اور اگر اتنا تغیر ہو کہ اس کا اعتقاد اور قصداً پڑھنا کفر ہو ، تو احوط یہ کہ اعادہ کرے، مثلًا "اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰؤُا" میں اسم جلالت کو رفع اور العلما کو زبر پڑھا ، تو اس کا اعتقاد تو کفر ہے لیکن نماز ہو جائے گی۔لہذا "انعمت" زبر کے ساتھ معنی ہے:تیرا انعام ہے ان لوگوں پہ اور پیش کے ساتھ اگر پڑھیں گے تو معنی ہوگا:میرا انعام ہے ان لوگوں پہ۔
اگر یہ سب جان بوجھ کر ہے تو کفر ہے اور اگر غلطی سے ایسا کیا تو مکروہ ہے خطا ہے مگر کافر نہیں ہوگا۔
رد المحتار میں ہے:
"من تکلم بکلمۃ الکفر ھازلاً أو لاعبًا کفر عند الکل ، و لا اعتبار باعتقادہ کما صرح بہ فی الخانیۃ، و من تکلم بھا مخطئًا أو مکرھًا لا یکفر عند الکل و من تکلم بھا عامدًا عالمًا کفر عند الکل۔" (رد المحتار ، کتاب الجھاد ، ج: 6 ، ص : 358 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
اسی میں ہے:
"فاتفقوا علی أن الخطا فی الاعراب لا یفسد مطلقًا و لو اعتقادہ کفرًا لان اکثر الناس لا یمیزون بین وجوہ الاعراب۔ و عامۃ المشایخ علی ان ترک التشدید و المد کالخطا فی الاعراب لا یفسد فی قول المتأخرین۔و فی البزازیۃ۔" (رد المحتار ، کتاب الصلاۃ ، ج : 2 ، ص : 393،395 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
"اذا لحن فی الاعراب لحنا لا یغیر المعنی بان قرأ "لَا تَرْفَعُوْا اَصْوَاتَکُمْ" برفع التاء لا تفسد صلاتہ بالاجماع و ان غیر المعنی تغیرًا فاحشًا بأن قرأ "وَ عَصٰی آدَمُ رَبَّہُ" بنصب المیم و رفع الرب و ما أشبہ ذلک مما لو تعمد بہ یکفر اذا قرأ خطأ فسدت صلاتہ فی قول المتقدمین۔ و اختلف المتأخرون قال محمد بن مقاتل و ابو نصر محمد بن سلام و ابو بکر بن سعید البلخی و الفقیہ ابو الجعفر الھند و اخی و ابو بکر محمد بن الفضل و الشیخ الامام الزاھد و شمش الائمۃ الحلوانی لا تفسد صلاتہ۔ و ما قالہ المتقدمون احوط لانہ لو تعمد یکون کفرًا و ما یکون کفرًا لا یکون من القرآن۔ وما قالہ المتأخرون اوسع لان الناس لا یمیزون بین اعراب و اعراب کذا فی فتاویٰ قاضیخان۔ وھو الأشبہ کذا فی المحیط و بہ یفتی کذا فی العتابیہ و ھکذا فی الظھیریۃ۔" (فتاویٰ عالمگیری،کتاب الصلاۃ ، ج : 2 ، ص : 81 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت)
و اللّٰہ تعالیٰ اعلم
از قلم: محمد صابر رضا اشرفی علائی
رسرچ اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال
0 Comments