سوال:
اگر کسی کو علاج یا آپریشن کے لیے دواؤں سے بے ہوش کر دیا جائے اور اسی حالت میں چھ وقت کی نماز گزر جائے، پھر ہوش میں آئے، تو ان کی قضا نمازوں کا کیا حکم ہے؟ اس کے ذمہ قضا لازم ہوگی یا ساقط؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
الجواب:
اس کے ذمہ قضا لازم ہوگی لہذا افاقہ کے بعد نمازوں کی قضا کریں۔ تفصیل اس میں یہ ہے کہ:
اگر بے ہوشی کسی آفت سماویہ کے سبب ہو یعنی من جہۃ اللہ ہو تو اگر اتنی طویل ہو کے چھ نمازیں یا اس سے زیادہ فوت ہو جائیں تو ان کی قضا لازم نہیں ہے۔ اور اگر چھ سے کم ہو تو قضا لازم۔ اور نصوص میں بے ہوشی کی وہی صورت ہے جو آفت سماوی کی وجہ سے طاری ہوئی، نہ کہ وہ جو بندے کے اپنی فعل کی وجہ سے طاری ہوئی۔ لہذا یہ بے ہوشی کتنی طویل ہو اس دوران فوت ہونے والی نمازوں کی قضا اس پر لازم ہوگی۔
جیسا کہ رد المحتار میں ہے:
(زال عقله ببنج او خمر) او دواء (لزمه القضاء وان طالت) لانه بضع العباد كالنوم۔ ي وسقوط القضاء عرف بالاثر اذا حصل بآفۃ سماويۃ فلا يقاس عليه ما حصل بفعل۔۔۔ ولا يرد على التعليل سقوط القضاء بالفزع من سبع او آدمی كما مر لقولهم:ان سببه ضعف قلبه وهو مرض: اي فهو السماوي۔ ملتقطا۔
[رد المحتار، كتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المريض،ج:2،ص:573،574، دار الكتب العلميۃ بيروت]
بحرالرئق میں ہے:
اذا زال عقله بالخمر او اغمی عليه بسبب شرب البنج او الدواء فانه لا يسقط عنه القضاء في الاول وان طال اتفاقا لانه حصل بما هو معصيۃ فلا يوجب التخفيف ولهذا يقع طلاقه۔ ولا يسقط ايضا في الثاني عند ابي حنيفۃ لان النص ورد في اِغماء حصل بآفۃ سماويۃ فلا يكون واردا في اغماء حصل بصنع العباد لان العذر اذا جاء من جهۃ غير من له الحق لا يسقط الحق۔
[البحر الرائق، كتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المريض،ج:2،ص:208، دار الكتب العالميۃ بيروت]
فتاوی عالمگیری میں ہے:
ولو شرب البنج او الدواء حتى ذهب عقله اكثر من يوم وليله لا يسقط عند الشيخين رحمہما الله تعالى كذا في الخلاصۃ۔
[فتاوی عالمگیری، كتاب الصلاۃ، الباب الرابع،ج:1،ص:137، دار الكتب العلميۃ بيروت]
بہار شریعت میں ہے:
شراب یا بنگ پی اگرچہ دوا کی غرض سے اور عقل جاتی رہی تو قضا واجب ہے اگرچہ بے عقلی کتنے ہی زیادہ زمانہ تک ہو۔ یوہیں اگر دوسرے نے مجبور کر کے شراب پلا دی جب بھی قضا مطلقا واجب ہے۔
[بہار شریعت،ج:1،ص:724]
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
از قلم: محمد صابر رضا اشرفی علائی
رسرج اسکالر: مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف مالدہ بنگال
0 Comments