آنکھ کی حفاظت، آنکھیں تمام برائیوں کی جڑ ہیں

اللہ عزوجل نے اپنے بندوں کو بے شمار انعامات و احسانات سے سرفراز فرمایا ہے جن کی تعداد و گنتی بندہ کے دائرۂ استطاعت و اختیار سے باہر ہے - انہیں میں سے آنکھ ایک عظیم نعمت ہے جس کی اہمیت و افادیت سے ہر شخص واقف ہے - لیکن اگر انسان آنکھ کا غلط استعمال کرے تو یہی نعمت قیامت کے دن زحمت بن جائے گی اس لیے آنکھ کی حفاظت لازم ہے کیونکہ آنکھ ہی ہر فتنے اور ہر آفت کا سبب ہے - 

اللہ عزوجل جو اپنے بندوں پر بڑا مہربان اور رحم والا ہے آنکھ کو گناہوں کے ارتکاب سے بچانے کے لیے یہ بہترین اصول دیا ، ارشاد فرمایا " قل للمؤمنین یغضوا من ابصارھم و یحفظوا فروجھم ذلک ازکی لھم ان اللہ خبیر بما تصنعون " ( النور :  ٣٠ ) 

اے حبیب ! ایمان والوں سے فرمادیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں جھکائے رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لئے بہت پاکیزہ بات ہے اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے - اس آیت کے جزء اول میں تادیب ( ادب سکھانا ) ہے - یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بحکم الٰہی اپنے غلاموں کو نظریں نیچی رکھنے کا حکم دے رہے ہیں لہذا غلاموں پر لازم ہے کہ بدل و جان آقا کے حکم کی تعمیل کرے اور ان کے بتاۓ ہوۓ آداب کو بجا لاۓ ورنہ بے ادبوں میں شمار ہوگا اور بے ادب غلام قبر میں اور حشر میں کس طرح اپنے آقا کو منہ دیکھاۓ گا اور ان کے سامنے آنے کا لائق ہوگا ؟ 

آیت کریمہ کا جزء الثانی " ذلک ازکی لھم " سے اس بات پر تنبیہ فرمایا کہ نظریں نیچی رکھنا اور شرم گاہوں کی حفاظت کرنا بہت زیادہ قلب کی پاکیزگی اور طاعت و خیر میں اضافے کا ذریعہ ہے - حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ " نعم حاجب الشہوات غض الابصار "  آنکھ کو حرام دیکھنے سے روکنا شہوات سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے - 

آیت کریمہ کا آخری جزء " ان اللہ خبیر بما تصنعون " میں تہدید ہے جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد فرمایا " یعلم خائنۃ الاعین وما تخفی الصدور " اللہ عزوجل خائن آنکھوں کو اور سینوں میں پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے - جس کے دل میں اللہ کا خوف ہے اس کے لئے یہ تنبیہ و تہدید کافی ہے - 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " ان النظر الی محاسن المرأۃ سھم مسموم عن سھام ابلیس،فمن ترکھا أذاقہ اللہ طعم عبادۃ تسره " ( کنزل العمال ) غیر محرم عورت کے حسن و جمال پر نظر ڈالنا ابلیس کے زہر میں بجھے ہوئے تیروں میں سے ایک تیر ہے تو جو شخص ایسا کرنا ترک کر دے گا اللہ عزوجل اسے سرور آمیز عبادت کا مزہ چکھاۓ گا  - معلوم ہوا کہ دل کی طہارت و پاکیزگی ، عبادت میں حلاوت ، مناجات میں لذت ، وساوس و خطرات سے راحت ، آفات سے سلامت اور کسب حسنات میں تقویت غض ابصار اور حفظ فروج پر موقوف ہے - 

اے خدا کے بندو ! اپنے رب کے عطا کردہ اصول پر عمل پیرا ہوجاؤ - اپنے آپ کو نظر حرام سے بچاؤ کیونکہ بد نگاہی دل میں شہوت کی تخم ریزی کرتی ہے اور پھر گناہ  میں مبتلا کردیتی ہے - وما توفیقی الا باللہ


عبد الخالق اشرفی راجمحلی

Post a Comment

0 Comments