شہد کو عربی میں عسل اور انگریزی میں ہنی(Honey ) کہتے ہیں جبکہ اس کی مکھی کو عربی میں نحلۃ اور انگلش میں بی(Bee) کہا جاتا ہے۔
شہد کی مکھی میں بہیترے ایسی امتیازی باتیں ہیں جو عام مکھیوں میں نہیں ہوتی ہیں۔
اس کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ عام مکھیاں شیریں چیز دیکھ کر اس کی طرف کھنچتی ہیں لیکن شہد کی مکھی انتہائی میٹھا اور لذیذ شہد سب کے لئے تیار کرتی ہیں۔
ذیل میں شہد اور اس کی مکھی سے متعلق کچھ دلچسپ اور معلومات افزا باتیں نذر قارئین ہیں۔
حیران کن حقائق:
(١)تمام اشیائے خورد و نوش میں اب تک سب سے زیادہ تحقیقات شہد اور اس کی مکھی کے متعلق ہوئی ہیں۔
(٢) شہد کی مکھیوں میں ایک مشین سا فٹ ہوتا ہے جس سے وہ اپنے سارے کام انجام دیتے ہیں۔
(٣) یہ مکھیاں بڑی تیز اڑتی ہیں۔تقریبا ١٥ میل فی گھنٹہ کے رفتار سے ان کا اڑان ہوتا ہے۔
(٤) صرف آدھا کلو شہد بنانے کے لئے یہ ٢٠ لاکھ پھولوں کا رس چوستی ہیں,اس کے لئے انہیں تقریباً ٩٠ ہزار میل اڑنا پڑتا ہے جو سفر کہ دنیا کے تین چکر لگانے کے برابر ہے۔
(٥) یہ جب شہد بنا لیتی ہیں تو اس میں ٨٠ فیصد پانی ہوتا ہےپھر تیزی کے ساتھ اس پر وہ اپنے پر پھڑ پھڑاتی ہیں۔ایک سیکنڈ میں ٢ سو پر ہلتے ہیں اور اس سے سارا پانی اڑجاتا ہے اور پھر خالص شہد تیار ہوجاتا ہے۔
(٦) ٢ ہزار سالوں کی تحقیق کے بعد Mathematicians نے بالآخر یہ ثابت کیا ہے کہ مکھیاں دنیا میں سب سے بہترین معمار (Builders ) ہیں۔
(٧) سائنسی تحقیق کے مطابق چھتہ جو چھ دیواروں پر مشتمل ہوتا ہے,اس سے بہتر شہد کو محفوظ (store) کرنے کا کوئی دوسرا گودام ہو ہی نہیں سکتا ہے۔
(٨) شہد کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ سالوں سال تک فاسد نہیں ہوتا۔نیشنل جغرافی کے مطابق احرام مصر میں ٣ ہزار برس پرانا شہد ملا ہے اور اب بھی استعمال کے قابل ہے۔
ان مکھیوں کے ذریعے شہد کیسے بنتا ہے اور انسانوں کے واسطے اس میں کیا منافع ودیعت کیے گئے ہیں,اس کو قرآن نے بڑے احسن طریقے سے بیان کیا ہے
![]() |
شہد اور اس کی مکھی: حقائق و طبی فوائد |
شہد اور اس کی مکھی کا ذکر قرآن مجید میں:
اللہ ربّ العزت ارشاد فرماتا ہے"و أوحی ربک الی النحل ان اتخذی من الجبال بیوتا و من الشجر و مما یعرشون ثم کلی من کل الثمرات فاسلکی سبل ربک ذللا یخرج من بطونھا شراب مختلف ألوانه فیه شفاء للناس ان فی ذلک لآیۃ لقوم یتفکرون(سورۂ نحل,آیت:٦٩)
ترجمہ: اور تمہارے ربّ نے مکھی کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ پہاڑوں میں, درختوں میں اور چھتوں میں گھر بناؤ پھر ہر طرح کے پھلوں سے کھاؤ اور اللہ کے (بنائے ہوئے) نرم و آسان راستوں پر چلتی رہو,اس کے پیٹ سے پینے والی ایک رنگ برنگی چیز نکلتی ہے,اس میں لوگوں کے لئے شفا ہے,بیشک اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانی ہے۔
کتنی عظیم ہے وہ ذات جس نے اس ضعیف و ناتواں مکھی کو اتنی زیرکی و دانائی عطا فرمائی اور ایسی باکمال صنعت مرحمت فرمائی کہ مختلف انواع کے کڑوے پھیکے اور میٹھے پھلوں اور پھولوں کو کھا کر ان کے باریک اور لطیف ذرات سے ایسا نفیس و خوشنما شہد تیار کرتی ہے جو نہ صرف یہ کہ اپنے اندر غذائیت اور لذت کا سمندر سموئے ہوئے ہے بلکہ اس میں ان گنت امراض و آفات سے نجات کا نسخۂ کیمیا بھی موجود ہے۔
شہد اور طبی نبوی:
جس طرح قرآن عظیم میں شہد کو شفا قرار دیا گیا ہے,اسی طرح احادیث طیبہ میں بھی یہ صراحت کی گئی ہے کہ شہد گوناگوں جسمانی و روحانی بیماریوں کا علاج ہے۔چناچہ صحیح البخاری میں ہے.
(١) عن أبی سعید أن رجلا أتی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقال:أخی یشتکی بطنه, فقال:"اسقه عسلا" ثم أتی الثانیۃ, فقال:"اسقه عسلا" ثم اتاه فقال:فعلت, فقال:"صدق اللہ و کذب بطن أخیک ,اسقه عسلا" فسقاه فبرأ(صحیح البخاری, کتاب الطب,باب الدواء بالعسل,جلد ٧,ص:٣٥٤,مرکز البحوث و تقنیۃ المعلومات دار التاصیل)
ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی کہ ایک شخص نے بارگاہ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کی کہ میرے بھائی کو پیٹ میں تکلیف ہے(لہذا کوئی حل ارشاد ہو) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے شہد پلاؤ پھر وہ دوبارہ حاضر ہوا تو اس بار بھی سرکا علیہ السلام نے فرمایا کہ اسے شہد پلاؤ پھر تیسری مرتبہ آیا اور عرض گزار ہوا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے یہ کیا (یعنی شہد پلایا اس کے باوجود وہ صحت یاب نہیں ہوا) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"اللہ کا کہا سچ ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے لہذا اسے پھر شہد پلاؤ,راوی کا بیان ہے کہ اس شخص نے اس بار اپنے بھائی کو شہد پلایا تو اس کی تکلیف جاتی رہی۔
(٢) رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"علیکم بالشفائین:العسل و القرآن (الطب النبوی,باب العین,ص:١٤٩, دار احیاء العلوم, بیروت)
ترجمہ: شفا دینے والی دو چیزوں کو لازم پکڑ لو: شہد اور قرآن۔
اس موقع پر حافظ ذہبی نے علمائے کرام سے ناقلا ایک بہت ہی لطیف بات لکھی ہے کہ بیشک اللہ نے جس طرح قرآن کو سینے کے شکوک وشبہات کا مداوا بنایا ہے,ٹھیک اسی طرح شہد کو امراض و آفات کا سراپا علاج بنایا ہے۔
(٣) حضرت ابو ہریرہ راوی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا"من لعق العسل ثلاث غدوات کل شھر لم یصبه عظیم من البلاء (سنن ابن ماجہ, کتاب الطب, باب العسل,ص:٧٨٧)
ترجمہ: جو ہر مہینے میں تین دن صبح کو شہد چانٹے گا,وہ بڑی آزمائش سے مامون رہے گا۔
ان احادیث میں شہد کے جسمانی و قلبی فائدے بیان کیے گئے,اب ذیل میں مزید دو حدیثیں ذکر جاتی ہیں جن سے معلوم ہوگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف یہ کہ خود شہد پیتے بلکہ وہ آپ کی پسندیدہ غذائوں میں سے تھا
(٤) ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں"کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یعجبه الحلواء و العسل"(صحیح البخاری,حوالۂ سابق)
ترجمہ: یعنی مٹھائی اور شہد یہ دونوں چیزیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند تھیں۔
(٥) بلکہ آپ رضی اللہ عنہا تو یہاں تک فرماتی ہیں"کان أحب الشراب الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم العسل"(الطب النبوی, حوالہ سابق)
ترجمہ: حضور رسول اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین غذا شہد ہی تھا۔
شہد کے طبی فوائد:
اب آئندہ سطور میں شہد سے متعلق میڈیکل سائنس کی تحقیقات پیش ہیں, ملاحظہ ہوں:
(١) موسم جاڑا کے امراض مثلا نزلہ,زکام, کھانسی اور سانس کی پریشانی وغیرہ سے نجات حاصل کرنے کے لئے شہد بہت کارگر ثابت ہوگا۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ نہار منہ نیم گرم پانی اور لیموں کے ساتھ شہد کو ملا کر پیا جائے,ان شاء اللہ جلد ہی آرام نصیب ہوگا۔
(٢) بیشتر افراد صبح سویرے سب سے پہلے چائے استعمال کرتے ہیں, نتیجتاً دن بوجھل پن اور تناؤ کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔
چائے یا کافی کے بجائے شہد اور لیموں کا پانی پیا جائے تو یہ بوجھل پن دور ہوسکتا ہے اور اس سے جسم کو غیر معمولی تقویت بھی ملے گی۔
(٣) پیٹ کی بیماریاں جیسے گیس,قبض اور بد ہضمی وغیرہ,ان سے حفاظت کے لئے بھی شہد پینا بڑا مفید ہوگا,اس سے ہاضمہ صاف اور متحرک رہے گا۔
(٤) ان کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے میں بھی شہد انتہائی نفع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کے لئے ٢ چمچ شہد ٤ چمچ نیم گرم پانی میں ملا لیں اور پھر اس سے سر پر مالش کریں, آدھا گھنٹہ یوں ہی رہنے دیں پھر کسی مائلڈ شیمپو سے دھولیں۔
(٥) اور ہاں شہد کا استعمال پر سکون نیند حاصل کرنے کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔
از قلم محمد سرور عالم اشرفی, اتردیناج پور
پیشکش : محمد چاند علی اشرفی قمر جامعی
0 Comments