جماع یعنی ہمبستری کے بعد کیا کریں،

جماع کے بعد کا عمل

جماع سے فارغ ہو کر مرد و عورت دونوں الگ الگ ہو جائیں پھر کسی صاف کپڑے سے دونوں اپنے اپنے مقام مخصوص کو صاف کرلیں، دونوں کا علیحدہ علیحدہ ہونا چاہئے، ایک ہی کپڑے سے صاف نہ کریں کہ یہ نفرت و جدائیگی کا سبب ہے۔ پھر عورت کو دائیں کروٹ پر لیٹے رہنے کا حکم دیں تا کہ اگر نطفہ قرار پاجائے تو لڑکا پیدا ہو، اگر بائیں کروٹ پر لیٹے گی تو لڑکی پیدا ہو سکتی ہے اور فراغت کے بعد دل ہی دل میں اس آیت کی تلاوت کرے: "الْحَمْدُ للهِ الَّذِي خَلَقَ مِنَ الْمَاءِ بَشَرًا فَجَعَلَهُ نَسَبًاو صِهْرًا وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرًا ( مجربات سیوطی ص ۴۲)

جماع کے فورا بعد پانی نہیں پینا چاہئے، ایسا کرنے سے دمہ کا مرض لاحق ہو سکتا ہے البتہ اگر نیم گرم دودھ پی لیا جائے تو کچھ حرج نہیں۔ جماع کے بعد فورا ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا نقصان دہ ہے، اس سے بخار آنے کا اندیشہ ہوتا ہے ۔ اگر غسل ہی کرنا ہے تو اتنی دیر رکار ہے کہ بدن کی حرارت اعتدال پر آجائے ہاں فوراً عضو کو دھو لینا چاہئے کہ اس سے بدن تندرست و قوی ہو جاتا ہے۔(بستان العارفین ص ۱۳۸)

فراغت کے بعد مرد و عورت دونوں کو پیشاب کر لینا چاہئے، نہیں تو کسی لاعلاج مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔(بستان العارفین ص ۱۳۹)

کیا فرنگیوں کی طرح ہمبستری کرنا جائز ہے؟

مباشرت کا اسلامی طریقہ

کیا شرم گاہوں کے آپس میں ملنے سے غسل واجب ہوگا

Post a Comment

0 Comments